اقوام متحدہ ۔13مارچ (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان نے صنفی مساوات کو فروغ دینے والے قومی میکانزم کو آگے بڑھانے کے لئےفوری اقدامات پر زور دیا ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے قومی میکانزم کی حمایت کے لئے فوری اقدامات کرے جو صنفی مساوات اور خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے میں مدد فراہم کریں تاکہ انہیں ترقی کے مساوی مواقع میسر ہوں۔یہ بات خواتین کی حیثیت سے متعلق قومی کمیشن کی چیئرپرسن ام لیلیٰ اظہر نے صنفی مساوات اور خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لئے وزارتی گول میز کے دوران کہی جو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین کی حیثیت (سی ایس ڈبلیو ) کے موقع پر منعقد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی، بین الاقوامی یکجہتی، ترقی کے لئے مناسب فنڈز کی فراہمی، غیر رسمی معیشت میں خواتین کارکنوں کے لئے قوانین اور پالیسیوں کے نفاذ کے ذریعے قومی میکانزم کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں صنفی مساوات کے وعدوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے مناسب مالی اور ادارہ جاتی وسائل کو یقینی بنانے میں ترقی کے باوجود ابھی کچھ چیلنجز برقرار ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ 1995 کا بیجنگ پلیٹ فارم فار ایکشن ان اہداف کے حصول کے لئے تبدیلی لانے والا خاکہ ہے ۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں، یہ بہت اہم ہے کہ ہم اس حوالے سے اپنے عزم کی تجدید کریں، وسائل کو متحرک کریں، اور اس کے وژن کو مکمل طور پر پورا کرنے کے لئے پیش رفت کو تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صنفی مساوات کے لئے قومی میکانزم کو مضبوط بنانے کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ خواتین اور لڑکیوں کے مسائل حل ہوں، پالیسیاں تشکیل دی گئی ہیں اور اور قومی اور صوبائی کمیشن، صوبائی خواتین کی ترقی کے محکمے، خواتین کی پارلیمانی کاکس، خواتین پولیس اسٹیشنز، 95 خصوصی عدالتیں، فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے 95 خصوصی عدالتیں، ویمن کورٹس میں ویمن کورٹس، ویمن کورٹس میں بطور وکیل اور خواتین کا بینک جیسے ادارے قائم کئےگئے ہیں۔
پاکستا نی مندوب نے کہاکہ خواتین کی حیثیت سے متعلق ہمارے قومی اور صوبائی کمیشن صنفی لحاظ سے حساس قانون سازی اور پالیسی اصلاحات کی حمایت میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ صنفی بنیاد پر تشدد، کام کی جگہ پر ہراساں کرنے، اور گھریلو استحصال اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئےقوانین کے نفاذ کے ذریعے قانونی ڈھانچہ کو مضبوط کیا گیا ہے۔
ام لیلیٰ اظہر نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاشی طور پر بااختیار بنانا ایک اہم حکومتی ترجیح ہے، خاص طور پر پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو سماجی تحفظ، مالی شمولیت، پیشہ ورانہ تربیت، اور کاروبار کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ترقی کو تیز کرنے، صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے قومی میکانزم کو مضبوط بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=571903