روم ۔20مارچ (اے پی پی):اٹلی کے جزیرے لامپے ڈوسا کے قریب تارکین وطن کی کشتی سمندر میں ڈوب گئی جس کے نتیجہ میں 6 افراد ہلاک اور 40 لاپتہ ہو گئے۔کشتی میں سوار غیر قانونی تارکین وطن کا تعلق آئیوری کوسٹ، مالی، گیمبیا اور کیمرون سے بتایا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین( یو این ایچ سی آر )کی نمائندہ برائے اٹلی کیارہ کارڈولیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ بحیرہ روم میں پیش آنے والے حادثے میں ہلاک ہونے والے کئی افراد اب بھی کشتی کے ملبے میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشتی 56 تارکین وطن کو لے کر پیر کو تیونس سے یورپ کے لئے روانہ ہوئی تھی۔کیارہ کارڈولیٹی نے مزید بتایا کہ کچھ گھنٹے سفر کے بعد اس کشتی میں پانی بھرنا شروع ہو گیا تھا اور پھر یہ ڈوب گئی۔
اٹلی کے کوسٹ گارڈز اور پولیس نے 10 افراد کو پانی سے نکال کر لامپیونے نامی ایک چھوٹے سے محفوظ چٹانی مقام تک پہنچایا۔ ان میں سے 6 مرد اور چار خواتین ہیں۔خبر رساں ادارے اے جی آئی کے مطابق زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ لاپتہ ہو جانے والے مسافروں میں سے کچھ ناہموار سمندر کی تند لہروں کی وجہ سے کشتی سے گر گئے تھے۔
ان تارکین وطن کا تعلق آئیوری کوسٹ، مالی، گیمبیا اور کیمرون سے بتایا گیا ہے۔خبر رساں ادارے اےاین ایس اے کے مطابق ان تارکین وطن کے بچائے جانے کے بعد 40 دیگر تارکین وطن کا ایک الگ گروپ بھی تیونس میں صفاقس کی بندرگاہ سے دھاتی کشتیوں میں سفر کرتا ہوا لامپےڈوسا کے اطالوی جزیرے پر پہنچ گیا۔اس ایجنسی نے مزید بتایا کہ منگل کے روز لامپےڈوسا کے جزیرے پر کُل 213 تارکین وطن کے ساتھ پانچ کشتیاں پہنچیں،
جن کی آمد کے بعد اس جزیرے پر قائم ایک مرکز میں اس وقت موجود تارکین وطن کی مجموعی تعداد 230 ہوگئی۔روم میں اطالوی وزارت داخلہ کے مطابق اس سال اب تک 8,743 تارکین وطن اٹلی پہنچ چکے ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال کے اسی عرصے میں اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد سے قدرے زیادہ ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574528