ایران پر صہیونی اور امریکی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں،ایرانی سفیر رضا امیری مقدم

38
Iranian Ambassador Amiri Maghdam
Iranian Ambassador Amiri Maghdam

اسلام آباد۔22جون (اے پی پی):پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ ایران پر صہیونی اور امریکی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں،صہیونی حکومت نے این پی ٹی کا رکن نہ ہونے کے باوجود این پی ٹی کے رکن ملک ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کو بنیاد بنا کر حملہ کیا، آئی اے ای اے نے بارہا ہمارے ایٹمی پروگرام کو پرامن قراردیا ، اس جنگ میں ہم کامیاب ہونگے،

انہوں نےان خیالات کا اظہار اتوار کوامریکا کی طرف سے ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے حوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،رضا امیری مقدم کا مزید کہنا تھا کہ ایران کےایٹمی پروگرام پرمذاکرات جاری تھے کہ ناجائز صہیونی حکومت نے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کو بنیاد بنا کر حملہ کیا اور ایران کے کمانڈر سمیت نامور ایٹمی سائنسدانوں کو شہید کر دیا جسکا جواب ایران نے اپنے تیار کردہ میزائلوں سے دیا ،

صہیونی حکومت دس دن بھی ایرنی میزائلوں کا سامنا نہ کر سکی،ایرانی ایٹمی پروگرام کو آئی اے ای اے نے پندرہ بار پرامن قرار دیا ہے،یہ جنگ پورے خطے میں پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے، ایران امریکہ کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جواب دیگا ۔ایرانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے جس میں بجلی پیدا کرناو غیرہ شامل ہے،ہمیں پاکستان سمیت امت مسلمہ کی مکمل حمایت حاصل ہے جو کہ قابل اطمینان ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صہیونی جارحیت کے شروع میں ہی مذمت کی تھی جبکہ اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھی نہ صرف اسکی بھرپور مذمت کی بلکہ ایران کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیاجس پر پاکستانی حکومت اور تمام سیاسی قیادت کے مشکور ہیں۔

سفیرنےکہاکہ ابھی جنگ جاری ہے دیکھنا ہوگا کہ امریکی مفادات کو کیسے اور کہاں ضرب لگائی جا سکتی ہے؟ ہم اپنے پر امن ایٹمی پروگرام کو جاری رکھیں گے،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ "برکس ” کے اتحادیوں نے صہیونی حکومت کے حملے کی مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں ایران ضرورکامیاب ہوگا، ہماری کوشش ہے کہ امت مسلمہ کو اس جنگ سے بچایا جائے،

اپنی قیادت کی رہنمائی اور افواج کی مدد سے اس جنگ کو لمبے عرصے تک لڑنے کیلئے تیار ہیں،ابھی تک کسی ملک سے ہتھیاروں کی فراہمی کی درخواست نہیں کی،روس نے تمام ہونے والے اجلاسوں میں ایران کی مکمل حمایت کی ہے امید ہے کہ وہ یہ حمایت آئندہ بھی جاری رکھے گا،ایران کا ایٹمی کمیشن امریکی حملوں کے بعد تحقیقات کر رہا ہے تاکہ ایرانی عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچایا جا سکے،ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران میں جاسوسی کرنے والے افراد سے ڈرون اور دیگر ہتھیار برآمد ہوئے ہیں، گرفتار ہونے والوں میں ایرانی بھی شامل ہیں۔