اسلام آباد۔10اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بلوچستان کے زلزلہ سے متاثرہ ضلع ہرنائی کے ہر خاندان کے لیے 12000 روپے کی امدادی رقم کا اعلان کیا ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روزہرنائی کے زلزلہ زدہ علاقوں کے دورہ کے موقع پرکیا تا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی حکومت سے درکار امداد کی سطح کا جائزہ لیا جا سکے۔انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم نے ہرنائی کے تمام خاندانوں کے لیے وفاقی حکومت کے امدادی پیکیج کے تحت فی خاندان 12 ہزار روپے امداد کی منظوری دے دی ہے۔
متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ زلزلے سے متاثرہ افراد کی بازیابی کے لیے سماجی تحفظ ضروری ہے۔ وفاقی حکومت ہرنائی کے ہر خاندان کو فوری امداد کے طور پر 12 ہزار روپے نقد رقم دے گی۔ امدادی نقد امداد احساس پروگرام کے تحت فراہم کی جائے گی۔
یہ امداد متاثرہ خاندانوں کے لیے نقصان کی تفصیلی تشخیص کے بعد معاوضے کے علاوہ ہوگی۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری بھی ہرنائی میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے ہمراہ تھے۔ بلوچستان کے چیف سیکرٹری مطاہر نیاز رانا ، پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر ظہیر عباس کھوکھر ، کمشنر سبی ڈویژن ، ڈپٹی کمشنر ہرنائی اور احساس اور پاک فوج کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے جانی اور املاک کے نقصانات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جس کا انہوں نے ضلع بھر میں مشاہدہ بھی کیا اور متاثرہ خاندانوں سے پوچھ گچھ کرنے کے لیے گائوں کلی شور اور تحصیل ہرنائی کے دیگر علاقوں میں گئیں۔ متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ وفاقی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں ہرنائی کے لوگوں کے ساتھ ہے ، اور ہم ان کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ہم زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ احساس کی ہنگامی ریسپانسیو رجسٹری متاثرہ علاقوں میں پیر تک اپنے ڈیسک بھی کھول دے گی۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی ہرنائی میں احساس رجسٹریشن ڈیسک کھولنے کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔احساس قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری سروے ہرنائی میں مکمل ہو گیا ہے۔ رجسٹریشن ڈیسک ان گھروں کے خود اندراج میں سہولت فراہم کریں گے جنہیں احساس کی مدد درکار ہے۔
اس سے قبل ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ڈسٹرکٹ ہسپتال ہرنائی کا بھی دورہ کیا اور زلزلے کے دوران زخمی ہونے والوں سے ملاقات کی۔ گزشتہ روز وہ سول ہسپتال کوئٹہ اور گورنر بلوچستان سید ظہور آغا کے ہمراہ سی ایم ایچ بھی گئیں جہاں زیر علاج متاثرین کی حالت دریافت کی۔
وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات پر ضلع ہرنائی میں لوگوں کو پکا ہوا کھانا فراہم کرنے کے لیے ”احساس کوئے بھوکا نا سوئے“ کے دو کھانا بردار ٹرک بھی آج کام کر رہے ہیں۔ 7 اکتوبر 2021 کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تباہ کن زلزلہ آیا۔ ہرنائی سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے جو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مشرق میں واقع ہے۔