تمام مذاہب کی قیادتوں کو مکالمے کی دعوت دیتے ہیں، اسلامو فوبیا کو روکنا صرف مسلمانوں کی ہی ذمہ داری نہیں ہے، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

محمد طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ تمام مذاہب کی قیادتوں کو مکالمے کی دعوت دیتے ہیں، مقدسات کی توہین سے نفرتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، اسلامو فوبیا کو روکنا صرف مسلمانوں کی ہی ذمہ داری نہیں ہے، رسول کریمﷺ صرف مسلمین یا مومنین کے لئے رحمت نہیں بلکہ تمام عالم کے لئے رحمت ہیں، مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل امت کی وحدت اور مذاکرت سے ہی نکلے گا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے موریطانیہ میں 36 ویں سالانہ عالمی سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

کانفرنس کی صدارت صدر موریطانیہ محمد اولد غزوانی نے کی۔ مہمان خصوصی جنرل سیکرٹری رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی تھے۔ کانفرنس میں65 سے زائد ممالک کے اسلامی وفود نے شرکت کی۔ اس موقع پر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان مختلف مذاہب و مسالک کے ماننے والوں کا ملک ہے پاکستان کو انتہا پسندی و دہشت گردی کا سامنا ہے لیکن پاکستانی قوم انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف سلامتی کے اداروں اور اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام تمام آسمانی مذاہب اور کتب کے احترام کا درس دیتا ہے، افسوس کہ مسلمانوں کے مقدسات کے حوالے سے ایک مہم شروع کی گئی ہے، اسلاموفوبیا دنیا کے امن کیلئے خطرہ بن رہا ہے، اسلامو فوبیا کیخلاف پوری دنیا کو پالیسی بنانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن اور دیگر ممالک میں قرآن کریم جلانے والوں کو اور فرانس میں توہین آمیز خاکے بنانے والوں کو سزائیں دینے سے بین المذاہب مکالمہ کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی نے میثاق مکہ المکرمہ میں امن کا پیغام دیا ہے۔

یہ مسلم علماء کی متفقہ دستاویز اور فتوی ہے اور اسی طرح پاکستان کے علماء نے پیغام پاکستان میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف واضح فتویٰ دیا ہے۔ اسلام کی تعلیمات وہی ہیں جو رسول اللہ نے دی ہیں۔ قرآن و سنت کے خلاف کسی بھی عمل یا بات کواسلام کی تعلیم نہیں کہا جاسکتا۔

کانفرنس کے بعد موریطانیہ اور عرب ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ فلسطین و کشمیر امت مسلمہ کے مسائل ہیں جو ہندوستان مسلمانوں اور کشمیریوں کے ساتھ کر رہا ہے اور اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ کر رہا ہے وہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ مسلم امہ کشمیر و فلسطین کے مسئلے مذاکرات سے حل کرنا چاہتی ہے اور ان دونوں مسائل کا حل ہی امت مسلمہ کی وحدت میں۔

مسلم امہ کا مرکز حرمین شریفین ہے، امت مسلمہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کے امت کیلئے کردار کو سراہتی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سعودی وی عہد امیر محمد بن سلمان ان دونوں مسائل کے حل کے لئے اپنا قائدانہ کردار ادا کریں گے۔