Election day banner
16.2 C
Islamabad
منگل, دسمبر 10, 2024
ہومقومی خبریںعمران خان فتنہ، فساد، دہشت گردی، قانون کی رٹ چیلنج اور مسلح...

عمران خان فتنہ، فساد، دہشت گردی، قانون کی رٹ چیلنج اور مسلح جتھوں کے ذریعے ملکی سلامتی داؤ پر لگا نا چاہتا ہے، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس

- Advertisement -

فیصل آباد ۔19مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان فتنہ، فساد، دہشت گردی، قانون کی رٹ چیلنج اور مسلح جتھوں کے ذریعے ملکی سلامتی داؤ پر لگا نا چاہتا ہے، مریم نواز انہیں ایکسپوز کررہی ہیں اور کرتی رہیں گی، فتنہ خان میڈیا پر خطاب میں افسران کے نام لے لے کر انہیں دھمکیاں دیتے ہوئے ان پر مقدمات درج کروانے اور انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کر رہا ہے لہٰذا اعلیٰ اداروں اور عدلیہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، پولیس نے جو کچھ کیا عدالتی حکم کے مطابق وارنٹس کی تعمیل کیلئے کیا لیکن جب ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری چند ملازمین کے ساتھ فتنہ خان کی رہائش پر وارنٹس کی تعمیل کیلئے گئے تو ان پر حملہ کرکے ان کو زخمی کیا گیا، ان پر گولیاں چلائی گئیں، ان پر پتھراؤ کیا گیا، اسی طرح جب پولیس حکام عدالت سے سرچ وارنٹ لیکر تلاشی کیلئے گئے تو ان پر پٹرول بم پھینکے گئے، شیشے کے قینچے اور پتھر مارے گئے اور ان پر گولیاں چلائی گئیں لیکن وہاں سے جن افراد کو گرفتار کیا گیا وہ دہشت گرد اور انتہا پسند تھے جن سے اسلحہ برآمد ہوا مگر پولیس وارنٹ کے باوجود گھر کےاندرونی حصہ میں نہیں گئی ورنہ وہاں سے بھی بہت کچھ برآمد ہوسکتا تھا۔

اتوار کی شام فیصل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جس طرح عمران خان نے اتوار کی شام میڈیا پر آکر انتہائی گھٹیا، غلیظ، نازیبا اور قابل اعتراض زبان استعمال کی اور لوگوں کو بے شرم و بے غیرت تک کہا وہ کسی لیڈر کو زیب نہیں دیتا مگر لیڈر اور گیدڑ میں یہی فرق ہے جو وہ دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فتنہ ہر دوسرے روز میڈیا پر آکر شر پھیلانے سمیت لوگوں کو جھوٹ بول بول کر گمراہ اور ریاست و حکومتی اداروں کے خلاف اکساتا ہے اس کا متعلقہ اداروں کو جائزہ لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں نے بارہا عمران خان کو نوٹس جاری کئے مگر اس نے عدالتوں میں پیش ہونا تو درکنار ان عدالتی نوٹسز کی تعمیل تک نہیں کی مگر جب عدالتوں نے پولیس کے ذریعے قانونی طریقے سے نو ٹسز کی تعمیل کروانے کی کوشش کی تو پھر کہنے لگا کہ میں تو عدالتوں میں پیش ہونا چاہتا ہوں لیکن مجھے جان کا خطرہ ہے مگر اس نے آج تک یہ نہیں بتایا کہ اسے کس سے خطرہ ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اسے اس کے کرتوتوں سے خطرہ ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک کرپٹ آدمی ہے جس نے ایک پراپرٹی ٹائیکون کے منی لانڈر کئے جانیوالے 50 ارب روپے اسے واپس کرنے کے عوض القادر ٹرسٹ کے نام پر 7 ارب روپے کی پراپرٹی سیاسی رشوت کے طور پر لی جس کی نہ صرف ان کے نام پر رجسٹری موجود ہے بلکہ اس القادر ٹرسٹ کے صرف دو ٹرسٹی ہیں جن میں ایک اس کی بیوی اور دوسرا وہ خود ہے، اسی طرح اس کی فرنٹ مین فرح گوگی نے 13ارب روپے کی کرپشن کی اب یہ دوسروں کو کہتا ہے کہ وہ بیرون ملک بھاگ گئے ہیں لیکن یہ فتنہ خان یہ بتائے کہ فرح گوگی کہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ خود کو قانون و آئین سے بالا تر سمجھا ہے اور اس نے ہفتہ کے روز جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پرایسا ہی کیاکہ دو چار سو مسلح افراد کو جتھہ بناکر عدالت لے جائے اس طرح کل کو اور بھی بہت سے لوگ کریں گے حالانکہ عدالت پہلے ایک لسٹ جاری کرچکی تھی کہ پی ٹی آئی کے فلاں فلاں لوگ اور ان کے وکلا عدالت میں جاسکتے ہیں باقیوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور وہ عدالت کے اندر موجود بھی تھے مگر پھر بھی عمران خان جتھہ لیکر عدالت پہنچا جس کا مقصد عدالت میں پیش ہونا نہیں بلکہ عدالت پر اثر انداز ہونا تھا اور ایساہی ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایسے حالات پیدا کردیئے کہ عدالت کیس کی سماعت ہی نہ کرسکے اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان دکھاوے کیلئے وقت گزرنے کے بعد دو عدالتوں میں تو پیش ہوگیا لیکن جس عدالت میں اس پر فرد جرم عائد ہونا تھی اس میں پیش ہی نہیں ہوا۔ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پوری دنیا میں ملک و قوم کو مذاق بناکر رکھ دیا ہے اور پوری دنیا میں ملک کی جگ ہنسائی ہورہی ہے اس طرح جو کام ہمارے دشمن نہیں کرسکے وہ عمران خان نے کر دکھائے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک و قوم کی بربادی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اس نے آئی ایم ایف سے ایسا معاہدہ کیا جس پر عملدرآمد ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے کے مترادف تھا اور جب اس نے دیکھا کہ اس کی حکومت جارہی ہے تو اس نے اس معاہدہ کو پورا کرنے سے انکار کردیا اور ہمارے لئے بے پناہ مشکل پیدا کردی یہی وجہ ہے کہ اب آئی ایم ایف پہلے شرائط پوری کروانا چاہتا ہے اس کے بعد معاہدہ سائن کرے گا مگر ہم نے ملک بچانے کیلئے ریاست کو سیاست پر ترجیح دی اور عوامی مخالفت کا سامنا کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے بھی اپنے چار سالہ دور اقتدار میں انتہائی گھٹیا انداز میں اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے و بے بنیاد مقدمات بنائے اور ان پر بھی منشیات کا جھوٹا مقدمہ قائم کرکے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس اور شہر یار آفریدی کا ناجائز استعمال کرنے کی کوشش کی اور باقی سیاسی مخالفین کو بھی نہ بخشا مگر ان مقدمات کا کیا بنا جو یہ مزید مقدمات بناکر کچھ نکال لے گا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس فتنہ خان نے نہ صرف نواز شریف بلکہ ان کی بیٹی مریم نواز کو بھی نہ بخشا لیکن یہ اپنے چار سالہ دور میں کچھ ثابت نہ کرسکا مگر اب مریم نواز اس کا سب کچھ ایکسپوز کررہی ہے اور اسے مریم نواز سے شدید خطرہ ہے کہ وہ اس کی سیاست ختم کردے گی اسی لئے اسے کبھی کس نام سے پکارتا ہے اور کبھی کس نام سے لیکن ہم وہ زبان استعمال کرتے ہوئے شرم محسوس کرتے ہیں جو یہ فتنہ کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم اس فتنے کی شناخت کرچکی ہے لہٰذا اب الیکشن جب بھی ہوں قوم اس فسادی اور ملک دشمن کو ووٹ کی طاقت سے اٹھا کر سیاست سے باہر پھینک دے گی۔انہوں نے کہا کہ فتنہ خان نے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کردیا اور نواز شریف نے جس محنت سے ملک کو معاشی استحکام کی پٹڑی پر گامزن کیا تھا، دہشت گردی و انتہا پسندی کا خاتمہ کیا تھا، ملک سے بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تھی اس نے ملک کو دوبارہ اسی نہج پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپریل میں دو اسمبلیوں کے انتخابات ہوگئے تو یہ ملک کو مزید انارکی کی طرف دھکیل دیں گے کیونکہ آئین میں جو سکیم دی گئی ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن اکٹھے ہوں یہ اس طرز پر نہیں ہورہے۔انہوں نے کہا کہ ملک دشمنی عمران خان کا ایجنڈا ہے اسی لئے اس نے اسمبلیاں توڑیں اور وہ کبھی لانگ مارچ اور کبھی عدلیہ کی حکم عدولی کو اپنا طرز عمل بنائے ہوئے ہے لیکن اس کی یہ غنڈہ گردی اب مزید نہیں چلے گی کیونکہ قانون اپنا راستہ بنائے گا اور قانون شکنوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جا ئے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان دوسروں کو بے غیرت کہہ رہے ہیں لیکن یہ بتائے کہ خود ان میں کتنی غیرت ہے اسلئے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ خان دھمکیاں دے رہاہے کہ جو افسران قانون کی عملداری کیلئے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ان سے نمٹ لوں گا یہ کھلی دہشت گردی اور غنڈہ گردی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا ئے گا اور نہ ہی ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی روکی جا ئے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ4 سال جھوٹ بولتے رہے اور اپنے دور حکومت میں لوگوں پر جھوٹے مقدمے کرواتے رہے اس وقت آپ کو کوئی خیال کیوں نہیں آیا اب آپ کہہ رہے ہیں کہ میری اہلیہ گھر میں اکیلی تھی، آپ کے گھر سے جو چیزیں سامنے آئیں وہ بتاتے ہوئے بھی شرم آتی ہے،آپ کہتے ہیں میری اہلیہ کا سیاست میں کوئی حصہ نہیں حالانکہ توشہ خانہ لوٹ مارسمیت ہر چیز میں اس کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے نواز شریف کی جیل میں موجودگی کے باوجوداس کی بیٹی کو گرفتار کروایالیکن اب ڈرامہ کر رہے ہو میرے گھر میں پولیس چلی گئی

ہم پوچھتے ہیں کہ آپ نے کس قانون کے تحت مسلح شر پسند و دہشت گرد افراد کو اپنے گھر رکھا ہوا تھا اورعدالت کے حکم پر بار بار وارنٹ کی تعمیل کروانے کی کوشش کی گئی تو اس وقت عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوئے اور اب کہتے ہو میری جان کو خطرہ ہے اس طرح تم اپنے جرائم نہیں چھپاسکتے اور تمہیں قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جب پولیس پارٹی پر تشدد کیا گیا فائرنگ کی گئی اس کے نتیجہ میں پولیس زمان پارک گئی مگرجو لوگ وہاں تھے ان کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ شرپسند تھے، کیا وہاں پر پولیس پر پتھراؤنہیں کیا گیا،پولیس کی گاڑیاں نہیں جلائی گئیں،ان پر پٹرول بم نہیں پھینکے گئے،ان پر فائرنگ اور شیلنگ نہیں کی گئی،

مگر اب یہ جھوٹ مزید نہیں چلے گا کیونکہ ساری دنیا اور میڈیا نے دیکھا وہاں کیا کچھ ہوتا رہا۔مریم نواز تم کو ہر روز ایکسپوز کرے گی۔انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کہہ رہا ہے کہ حالات خراب ہوگئے ہیں حالانکہ آپ نے پچھلے چار سالوں سے با لعموم اور گزشتہ11 ماہ میں با لخصوص پوری محنت سے حالات خراب کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ سے پہلے کہا تھا کہ میں خود کشی کرلوں گامگر آئی ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں کروں گا پھر معاہدہ کر بھی لیا اور اس سے مکر بھی گیا،اس نے معیشت کو تباہ کیااسی لئے اب آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے ہماری ہر شرط پوری کرو پھر ایگری منٹ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں ملک سے دہشت گردی ولوڈشیڈنگ ختم ہوئی اورملک ترقی کی منازل طے کرتا چلا گیالیکن یہ11 ماہ سے اسلام آباد پر چڑ ھائی کرتے رہے، کیا 25 مئی کو میں نے دعوت نامہ بھیجا تھا کہ اسلام آباد آؤ،پھر نومبر میں بھی میں نے کہا تھا کہ آپ لوگوں کا سمندر لاؤ مگر آپ لوگوں کو اکٹھا نہیں کرپائے۔انہوں نے کہا کہ عوام اس فتنہ و فساد کو پہچان گئے ہیں اور اسے آئندہ انتخابات میں بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں