نیویارک ۔23ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت دو طرفہ اور کثیر الجہتی فورمز پر پاکستان کے موقف کی بھرپور ترجمانی کی ہے، پاکستان خطے میں دیرپا امن کا خواہاں ہے، اس مقصد کیلئے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پاکستان جیسے شدید متاثرہ ممالک کی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عالمی برادری کردار ادا کرے۔
وہ جمعہ کو نیویارک میں سیکرٹری خارجہ اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم 18 ستمبر سے اس دورے پر ہیں، اس دوران وزیراعظم نے اعلیٰ سطحی دو طرفہ ملاقاتیں کیں، اس طرح میں نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے اپنے غیر ملکی منصبوں سے ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں میں دو طرفہ امور کے علاوہ علاقائی اور اہم عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں اقتصادی صورتحال کی بہتری سمیت تجارت اور ترقی سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے وزارتی سطح پر بھی متعدد ملاقاتیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا جس میں انہوں نے علاقائی صورتحال، افغانستان اور خطے میں امن و سلامتی کے بارے میں پاکستان کے نکتہ نظر کو اجاگر کیا۔ انہوں نے امن و ترقی کیلئے پاکستان کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی کوششوں سے بھی دنیا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کمزور ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے نتیجے میں آفات سے نمٹنے کیلئے لاس اینڈ ڈیمیچ فنڈ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، ہم نے امید ظاہر کی رواں سال نومبر میں ہونے والی کاپ ۔28 میں عملدرآمد کا میکنزم وضع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور مالی نقصانات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے او آئی سی کے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں گروپس کے اجلاسوں کے علاوہ دیگر اہم فورمز میں بھی بھرپور شرکت کی۔ ہم نے خطے میں امن و سلامتی کی کوششوں کیلئے مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کی ضرورت پرزور دیا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں فلسطین کے مسئلہ کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن اس کیلئے مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ناگزیر ہے۔
کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت جنوبی ایشیا کے خطے کے ممالک میں اس طرح کی کارروائیوں میں ہمیشہ ملوث رہا ہے۔ اب کینیڈا میں اس طرح کی کارروائی سے بھارت دنیا میں اپنے کردار کے حوالے سے بے نقاب ہو گیا ہے۔ ایک اورسوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے دیگر ممالک کیخلاف کارروائیوں کی روک تھام کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے اور ان کی جانب سے افغان سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔