اسلام آباد ۔ 9 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سندھ میں ایک حریف جماعت کی حکومت کے قطع نظر وفاقی حکومت سنجیدگی سے سندھ اور کراچی کے مسائل حل کر رہی ہے ،بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان صوبہ بالخصوص ملک کے سب بڑے شہر کے مسائل کے حل میں کتنے سنجیدہ ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی پیکج کو متنازعہ بنانا بد قسمتی ہوگی ،یہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز آپس میں اکھٹے بیٹھیں اور مل جل کر کراچی کے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عمل درآمد میں ناکامی کا سب سے زیادہ نقصان سندھ کی حکومت کو ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق قانون پاکستان کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے، اپوزیشن کی جانب سے اینٹی منی لانڈرنگ لاء پر خدشہ کے باعث اس پر قانون سازی میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ مجرم کو اپنی خواہشات کے مطابق نیب قانون میں ترمیم کے مطالبہ کا کوئی حق نہیں ۔ پنجاب میں آئی جی پولیس کی تبدیلی کے متعلق شبلی فراز نے کہا کہ اگر کسی افسر کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تو وزیر اعظم کو اسے تبدیل کرنے کا اخیتار حاصل ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے گزشتہ 35 سالوں سے صوبہ میں پولیس کے کرپٹ افسران کے ساتھ ملی بھگت کررکھی تھی جس کی وجہ سے پولیس میں اصلاحات نہ لائی جاسکیں ۔ ایک سوا ل پر انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کر مولانا فضل الرحمان کو آل پارٹیز کانفرنس میں کامیابی ہوگی کیونکہ اپوزیشن کی جماعتوں پی پی پی اور ن لیگ کے ایجنڈے اور مفادات میں اختلاف ہے۔