اقوام متحدہ۔19ستمبر (اے پی پی): پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل فلسطین تنازع کو بامقصد مذاکراتی عمل کے ذریعے سے حل کرے۔ پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں لاکھوں فلسطینی فوجی محاصرے میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔
اس اجلاس کی سربراہی سعودی عرب، عرب لیگ، مصر اور اردن نے مشترکہ طور کی۔ انہوں نے اپنےخطاب میں کہا کہ کوئی بھی بامعنی اور قابل عمل مذاکراتی فلسطینی عوام کی زندگیوں میں بہتری لاسکتا ہے۔
پاکستان ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ بدقسمتی ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت، فضائی حملے، بستیوں کی توسیع، فلسطینیوں کی بے دخلی اور بیت المقدس کے تقدس کی پامالی جاری ہے۔
طویل مدتی پائیدار سیاسی عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی طرف سے آبادکاری کے اقدامات ہے جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے مزید کہاکہ اسرائیل کے یہ اقدامات مذاکرات کے لیے سازگار ماحول کو خراب کررہے ہیں ۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا وژن مشرق وسطیٰ کے تمام افراد کے لیے مذہب، نسل اور قومیت سے قطع نظر دیرپا امن ہے۔