اردو زبان پر فخر ہے ،ڈیجٹل دور میں کتب بینی کو فروغ دینا ہوگا،انجینئر امیر مقام

اسلام آباد۔2فروری (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور اور قومی ورثہ و ثقافت انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ہمیں بحیثیت پاکستانی اردو بولنے پر فخر کرنا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے ’’اردو صحافت کے 75سال‘‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ بین الاقوامی اردو صحافت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری فارینہ مظہر, معروف ادبی شخصیت افتخار عارف ،سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی, اور سہیل وڑائچ آن لائن زوم پر موجود تھے۔وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام بین الاقوامی اردو صحافت کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور اور قومی ورثہ و ثقافت انجینئر امیر مقام نے کانفرنس میں شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ میں نے دنیا کے کئی ممالک کا سفر کیا ،ہر ایک اپنی زبان پر فخر کرتا ہے۔ہمیں بھی اپنی زبان پر فخر ہے۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ ہمیں اس ڈیجٹل دور میں کتب بینی کو فروغ دینا ہوگا۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ خوش قسمتی ہے کہ افتخار عارف اور مجیب الرحمٰن شامی جیسی شخصیات ہمارے بیچ موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ حق و سچ بولنے والے صحافیوں کو ہمارا سلام ہے، اردو ہمارا قومی اثاثہ اور اتحاد کی علامت ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ آج پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے تاکہ ادب میں اردو صحافت کی خدمات کو اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اردو زبان کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور اس پر عملدرآمد اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اردو کو اپنانا ضروری ہے تاکہ اسے قومی زندگی کے تمام شعبوں میں فروغ دیا جا سکے۔ وزیر اعظم کے مشیر نے “زبان” کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے مکمل استعمال کی بھی وکالت کی۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ صحافت میں سنی سنائی باتوں کی بجائے مصدقہ خبر دینے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کو معاشی مشکلات اور دہشت گردی جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ بدقسمتی سے پشاور دھماکے پر بھی سیاست کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان پر سات بار قاتلانہ حملے ہو چکے ہے، ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی نے سر اٹھایا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ بنانے میں میڈیا کا اہم ترین کردار ہے۔ اس سے قبل وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور اور قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام اردو صحافت پر بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں گلدستے پیش کئے گئے۔

اس موقع پر سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت فارینہ مظہر اور سینئر ادیب بھی موجود تھے۔وزیراعظم کے مشیر انجینئرامیرمقام نے بین الاقوامی کانفرنس میں ایک روزہ کتاب میلے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف سکول /کالجز کے بچوں اور بچیوں سے ملاقات بھی کی ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردی کی لہر نے دوبارہ سر اٹھا یا ہے، دہشت گردی کسی ایک علاقے کا مسئلہ نہیں، پوری قوم کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ بعض لوگ دہشت گردی پر بھی سیاست کر رہے ہیں، ہمیں اپنے ہی اہم قومی اداروں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں اضافہ عمران خان کے دور میں ہوا، عمران نیازی نے ملکی معیشت کو بھی نقصان پہنچایا ہے ۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پشاور واقعہ کے بعد وزیراعظم شہباز شریف فوری پشاور آئے ، کل پھر وزیراعظم پشاور ا ٓرہے ہیں۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردی ہم سب کا مسئلہ ہے، ہمیں مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا۔