اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا ”بین الحکومتی مذاکرات“ کے سیشن میں اظہار خیال

95

اقوام متحدہ ۔ 30 مئی (اے پی پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے خواہش مند بھارت، برازیل، جرمنی اور جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل میں توسیع کے معاملے میں سنجیدہ کوششیں کرکے لچکدار موقف اختیار کریں اور سلامتی کونسل میں اصلاحات کیلئے مذاکرات میں رکاوٹ نہ بنیں۔ اس بات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے ”بین الحکومتی مذاکرات“ کے اس سال کے حتمی سیشن میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات میں بنیادی رکاوٹ اختیارات اور فائدے ہیں جس کا تقاضا سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کرنے والے ممالک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ممالک اختیارات اور اپنے لئے فائدوں کی خاطرجس موقف کو اختیار کرکے اس پر چمٹے ہوئے ہیں، وہ دراصل سلامتی کونسل کی توسیع کیلئے مذاکرات کے عمل میں رکاوٹ ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کیلئے مکمل طور پر مذاکراتی عمل فروری2009ءمیں جنرل اسمبلی میں شروع ہوا تھا جس میں پانچ نکات کو مدنظر رکھا گیا تھا جن میں رکنیت کی کیٹگریز، ویٹو کا اختیار، علاقائی نمائندگی، توسیع شدہ سلامتی کونسل کا حجم اور کونسل کے کام کے طریقہ کار اور اس کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے تعلق شامل تھا۔ سلامتی کونسل میں توسیع کیلئے مجموعی طور پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے درمیان اتفاق کے باوجود سلامتی کونسل میں اصلاحاتی عمل پر رکن ممالک کے درمیان اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ بھارت، برازیل، جرمنی اور جاپان پر مشتمل چار ممالک کے گروپ نے سلامتی کونسل میں توسیع کے مطالبے پر اپنے موقف میں کوئی لچک نہیں دکھائی ہے جبکہ دوسری جانب اٹلی اور پاکستان کی قیادت میں ”اتفاق رائے کیلئے متحد“ گروپ سلامتی کونسل میں مزید اضافی مستقل اراکین کی مخالفت کررہا ہے اور ان کا موقف ہے کہ مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے سے سلامتی کونسل مزید موثر بننے کے بجائے بنیادی جمہوری اصولوں کو نقصان پہنچائے گی۔