اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہاہے کہ ایف بی آر میں اصلاحات کا مقصد محصولات میں اضافہ اور ٹیکس کمپلائنس میں سہولت فراہم کرنا ہے، ٹیکس کمپلائنس کے خلا کو پر کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن، انسانی وسائل کی صلاحیت میں اضافہ اور سمگلنگ کے خلاف اقدا مات سمیت ٹیکس ایڈمنسٹریشن میں وسیع تر اصلاحات کی جارہی ہیں۔انہوں نے یہ بات منگل کویہاں پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حساین کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ عالمی بینک کے وفد میں ٹیم لیڈ کنٹری اکانومسٹ ٹوبیاس اختر حق، پبلک سیکٹر سپیشلسٹ ارم توقیر اور سینئر آپریشنز آفیسر ایوا لیزلوٹ لیسکرا ویٹ شامل تھیں۔ ملاقات کے دوران پاکستان ریزز ریونیو پراجیکٹ کے تحت اینی شیٹیوز کو ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
چیئرمین ایف بی آر نے ایف بی آر کی ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے حکومت کے وژن سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ان اصلاحات کا مقصد محصولات میں اضافہ کرنا اور ٹیکس کمپلائنس میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کمپلائنس کے خلا کو پر کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن، انسانی وسائل کی صلاحیت میں اضافہ اور سمگلنگ کے خلاف اقدا مات سمیت ٹیکس ایڈمنسٹریشن میں وسیع تر اصلاحات کی جارہی ہیں۔چیئرمین ایف بی آر نے ورلڈ بینک کی ٹیم سے ان اصلاحاتی ا قدامات کے لیے مزید تعاون کرنے کا کہا جن میں ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز کا قیام، سپلائی چین کی ڈیجیٹلائزیشن، اور ان اقدمات کے لیے درکار فزیبلٹی اسٹڈیز شامل ہیں۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں ریونیو بڑھانے کی کوششوں کے لیے حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان ریونیو پروجیکٹ کے تحت ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کی سرگرمیوں میں تعاون کے لیے مل کر کام کریں گے۔