اسلام آباد۔2نومبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات سمیع سعید نے بچوں میں غذائی قلت سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں بچوں میں غذائی ضروریات کے حوالے سے بیشتر منصوبے منظور کئے گئے ہیں جن پر وفاقی اور صوبائی سطح پر عملدرآمد ہورہاہے ۔انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشیاما سے ملاقات میں کہی ۔
ملاقات میں وزارت کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ ملاقات کے دوران فریقین نے فوڈ سکیورٹی پالیسی، سٹنٹنگ کی روک تھام، تعلیم اور سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ کوکو اوشیاما نے حکومت کی جانب سے بچوں میں غذائی قلت کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا اوراس ضمن میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ نگراں وزیر محمد سمیع سعید نے بچوں میں غذائی قلت سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اس حوالہ سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی کوکو او شیاما کو آگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ وزارت منصوبہ بندی نے بچوں میں غذائی ضروریات کے حوالے سے کئی منصوبے منظور کیے ہیں جن پر وفاقی اور صوبائی سطح پر عملدرآمد ان منصوبوں میں سب سے اہم منصوبہ سکول سے باہر بچوں کے لیے 25 ارب روپے کی لاگت کا منصوبہ ہے جس پرعملدرآمد کے لئے حکومت بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وفاقی وزیرنے کہاکہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ایک اور اہم اقدام ملک کے 20 غریب ترین اضلاع کی ترقی ہے، جس کا مقصد انہیں دوسرے اضلاع کے برابر لانا ہے۔ وزیر منصوبہ بندی نے ان منصوبوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پربھی زوردیا۔وفاقی وزیرنے کوکو اوشیاما کو حکومت پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر کوکو اوشیاما نے حکومت پاکستان بالخصوص وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔