تانبا کی عالمی طلب بڑھنے کا امکان ،ریکوڈیک سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار شروع ہو جائےگی ، مارک برسٹو

163
Mark Bristow
Mark Bristow

اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):گاڑیوں کی بیڑیوں ،متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار اور طلب میں اضافہ کے باعث مستقبل قریب میں تانبا کی عالمی طلب بڑھ جائے گی، پاکستان میں تانبا اور سونے کے سب سے بڑے ذخائر ریکوڈیک سے 2028 تک پیداوار شروع ہو جائےگی ۔ بیرک گولڈ کے صدر اور سی ای او مارک برسٹو کے مطابق عالمی سطح پر ریکوڈیک میں تانبا اور سونا کے سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈیک سے معدنیات کی کان کنی کیلئے پہلے مرحلہ میں 5.5 ارب ڈالر کے ترقیاتی اخراجات کئے جائیں گےاور 2028 تک کان سے 2لاکھ ٹن کاپر(تانبا) کنکریٹ اور 2لاکھ 50ہزار اونس سونا کی سالانہ پیداوار شروع ہو جائے گی ۔

مارک برسٹو نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلہ میں ریکوڈیک میں تانبا کا تناسب 0.53فیصد ہے یعنی ایک ٹن پتھر سے 5.30کلو گرام تانبا موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی کے دوسرے توسیع منصوبہ پر 3.5 ارب ڈالر کے اخراجات متوقع ہیں جس سے کاپر کنکریٹ کی پیداوار 4 لاکھ ٹن جبکہ سونے کی پیداوار 5لاکھ اونس سالانہ تک بڑھ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈیک میں کان کنی کے بنیادی ڈھانچے کی تکمیل کے بعد کان سے سالانہ 90ملین ٹن کاپر کنکریٹ کی پیدوار حاصل ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کی طلب میں اضافہ اور متبادلہ ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے فروغ اور بجلی کی طلب میں بڑھوتری کے باعث مستقبل قریب میں تانبا کی بین الاقوامی طلب میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے اور پاکستان سے تانبا کی پیداوار میں اضافہ سے پاکستان کو بہترین اقتصادی نتائج حاصل ہونگے۔