وزیر اعظم شہباز شریف کی ترکیہ کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے میں شمولیت کی تجویز

استنبول۔25نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے برادر ملک ترکیہ کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے میں شمولیت کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے غربت کے خاتمے اور لوگوں کو تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات کے ذریعے بااختیار بنانے کے ساتھ خطے میں مجموعی ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ۔

وزیر اعظم نے جمعہ کو یہاں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چینی صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت سی پیک کے فوائد سے استفادہ کر رہا ہے، میری تجویز ہے کہ اسے چین، پاکستان اور ترکی تک بڑھایا جائے، یہ ایک شاندار مشترکہ تعاون ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اس پورے خطے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی، غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو سکے گا، ہمارے غریب لوگوں کو بااختیار بنانے جبکہ تعلیم اور صحت کی سہولیات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اس طرح ہم آج کے دور کے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ترکیہ سی پیک میں شمولیت کے خیال پر آگے بڑھتا ہے تو انہیں چینی قیادت کے ساتھ اس معاملے پر بات کرنے میں خوشی ہوگی ۔ وزیر اعظم نے صدر طیب اردوان کی جانب سے پرتپاک استقبال اور پرجوش مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں اس موقع پر استنبول میں ہونے والے دہشت گردی کےحالیہ واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئےشہداء کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہزاروں جانوں کی قربانی دینے والا پاکستان ترک عوام کے جذبات کو سمجھ سکتا ہے اور نہ صرف پاکستان اور ترکیہ بلکہ پوری دنیا سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔ پاک بحریہ کے چار ملجم کارویٹ جہازوں میں سے تیسرے پی این ایس خیبر کی لانچنگ تقریب کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان خلوص، مقصد اور باہمی تعاون کو بڑھانے کے عزم کا مظہر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا میں تناؤ بڑھ رہا ہے اور اشیاء کی بین الاقوامی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور ترقی پذیر ممالک کی پہنچ سے باہر جا رہی ہیں، دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو اعلیٰ سطح پر لے جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے دفاعی تعاون کو اب نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنا چاہیے اور جدت، مہارت اور تعاون کے لحاظ سے اسے وسعت دی جانی چاہیے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے رواں سال اگست میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے پر موثر عملدرآمد پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 1 بلین ڈالر کا تجارتی حجم دونوں ممالک کے گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا، اسے 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت، دفاع اور دیگر شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے پر امید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کی مکمل حمایت کی اور الفتح تنظیم کی دہشت گردی کی کارروائی کے خلاف ترکیہ کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کا جشن منایا جا رہا ہے۔

پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ مشکل وقت میں ہماری جانب سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے، پاکستان کی خوشی ہماری خوشی اور ان کا غم ہمارا غم ہے۔