حکومت منشیات کے پھیلائو کو روکنے کیلئے پرعزم ہے ، صنعتی کنٹرولڈ کیمیکلز کی درآمد کیلئے پری کرسر مینجمنٹ سسٹم سود مند ثابت ہوگا ، وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی کا تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہاہے کہ حکومت منشیات کے پھیلائو کو روکنے کے لیے پرعزم ہے ،حکومت ملک سے منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لارہی ہے ، وزارت انسداد منشیات و اس کے تمام ذیلی ایجنسیوں واداروں کی معاونت سے منشیات کا استعمال روکنے کے بھرپور اقدامات جاری ہیں ۔ان خیالات کاا ظہار انہوں نے بدھ کو وزارت انسداد منشیات کے زیراہتمام کنٹرولڈ پری کرسر کیمیکلز کی درآمد کے سلسلے میں صنعتی اداروں کی رجسٹریشن اور “عدم اعتراض کے سرٹیفکیٹ (این او سی)” کی درخواست کے لئے خودکار نظام پر مبنی نئی آن لائن پورٹل “پری کرسر مینجمنٹ سسٹم (پی ایم ایس)” کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کیا ۔

خودکار آن لائن پورٹل کے اجراءکے موقع پر بتایاگیا کہ یو این او ڈی سی نے نئے سسٹم کے لئے تکنیکی معاونت فراہم کی ہے اور یہ منصوبہ حکومت جاپان کے مالی تعاون سے مکمل کیا گیا ہے۔ نئی پورٹل کی باضابطہ افتتاحی تقریب وفاقی وزیر نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی صدارت میں منعقد ہوئی، دیگر اہم شرکاء میں وفاقی سیکرٹری وزارت انسداد منشیات ، چیئرمین پاکستان کیمیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی سی ایم اے) اور یو این او ڈی سی کنٹری آفس پاکستان (کوپیک) کے نمائندہ بھی شامل تھے۔ مختلف وفاقی وزارتوں اور متعلقہ محکموں کے افسران، صنعتی شعبے کے سینئر نمائندوں اور عطیہ دینے والے بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

پاکستان میں یو این او ڈی سی کنٹری آفس کے نمائندے ڈاکٹر جیریمی ملسم نے بتایا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے کام کرنے والے نئے پی ایم ایس سسٹم کی بدولت متعلقہ قومی اداروں کی استعداد میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اب وہ کنٹرولڈ پری کرسر کیمیکلز کے صنعتی شعبے میں قانونی استعمال کے لئے درآمد کے سلسلے میں ڈیٹا حاصل کرنے، اسے استعمال میں لانے اور اس کی تشریح کرنے کے ساتھ ساتھ درخواستوں کی منظوری کے لئے براہ راست محفوظ طریقے سے کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تکنیکی استعداد بڑھانے کے اس اقدام سے پاکستان میں پری کرسر کنٹرول کے نظام میں بہتری آئے گی اور کیمیکلز اور دواسازی کے شعبے سے وابستہ صنعتی اداروں کے لئے کاروبار میں مزید آسانی پیدا ہو گی۔ استعداد میں اس بہتری کی بدولت انسداد منشیات کے لئے حکومتِ پاکستان کی پالیسی 2019 کے مقاصد کے حصول اور یو این او ڈی سی کے پاکستان کنٹری پروگرام III (2022-2025) کی دفعات کے تحت ہماری مشترکہ خواہشات کو عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار ہو گی۔

وزارت انسداد منشیات کی سینئر جوائنٹ سیکرٹری سبینہ سکندر جلال نے پی ایم ایس پر ایک جامع پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے شرکاء کو انٹرنیٹ کے ذریعے انفارمیشن مینجمنٹ اور درخواست پر کارروائی کے اس نظام کے ڈیزائن اور اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا جو درخواستوں پر کارروائی کے مینوئل نظام کی جگہ لے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس نظام میں عوامی کمپنیوں کی رجسٹریشن، صنعتی استعمال کے لئے کنٹرولڈ پری کرسر کیمیکلز کی درآمد کی درخواستوں، ‘عدم اعتراض کے سرٹیفکیٹ’ کے اجرا اور درآمد شدہ کنٹرولڈ کیمیکلز کے استعمال کی تفصیلات جمع کرانے جیسی سرگرمیوں کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ سابق چیئرمین پی سی ایم اے ظفر محمود نے اپنے خطاب میں پاکستان کے اس نئے خودکار پری کرسر مینجمنٹ سسٹم پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پی سی ایم اے کے اولین مقاصد میں سے ایک یہ ہے کہ حکومتِ پاکستان کی ریگولیٹری پالیسی اور اس کے عملی طریقوں پر اپنی رائے دی جائے اور ان کے مطابق کام کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی سی ایم اے ملک میں نئی سرمایہ کاری لانے اور کیمیکل کے شعبے میں پاکستان کی درآمدات بہتر بنانے کے عزم پر کاربند ہے۔ اس سلسلے میں ہم پائیدار افزائش اور بہترین عالمی طریقوں کو اپناتے ہوئے مسابقتی حیثیت حاصل کرنے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں اور ان تمام سرگرمیوں پر حکومتِ پاکستان کے ساتھ قریبی روابط برقرار رکھتے ہوئے کام کر رہے ہیں۔

وزارت انسداد منشیات کی وفاقی سیکرٹری حمیرا احمد نے کہاکہ نیا خودکار پری کرسر مینجمنٹ سسٹم حکومت پاکستان کے وسیع تر وژن کا ایک اظہار ہے جس کے تحت کنٹرولڈ پری کرسر کیمیکلز کی درآمد، برآمد اور استعمال کے سلسلے میں کیمیکلز اور ادویہ سازی کے شعبے سے وابستہ صنعتی اداروں کی رجسٹریشن اور ‘عدم اعتراض کے سرٹیفکیٹ (این او سی) کے اجراءکی تمام تر کارروائی کو خودکار بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این او سی کے اجراء کی درخواستیں اب الیکٹرانک طریقے سے دی جا سکتی ہیں اور ان پر کارروائی کے تمام مراحل (مثلاً دستاویزات کی وصولی، مختلف معلومات کے استعمال اور درآمدی لائسنس) کو خودکار بنا دیا گیا ہے۔

اس سے شفافیت اور سرکاری و نجی شعبے کے متعلقہ فریقوں کے درمیان اعتماد میں نمایاں بہتری آئے گی۔ وفاقی وزیر نوابزادہ شازین بگٹی نے اپنے اختتامی کلمات میں مسلسل تکنیکی معاونت پر یو این او ڈی سی کا شکریہ ادا کیا جس کے تحت پاکستان کا پری کرسر مینجمنٹ سسٹم ڈیزائن کیا گیا ہے اور اسے خودکار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان اپنی تمام سرگرمیوں کو جدید خطوط پر ڈھالنے کی مہم کے تحت سسٹمز کی اپ گریڈیشن کو مرکزی حیثیت دیتی ہے اور اس سے حکومت کے طویل مدتی مقاصد کے حصول میں بے پناہ مدد ملی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتِ پاکستان مشترکہ ذمہ داری کے اصول کے تحت منشیات کے عالمی مسئلے پر قابو پانے کے لئے اپنے وعدوں پر کاربند رہتے ہوئے اپنے پری کرسر کنٹرول نظام کو مستحکم بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سسٹم کی اس اپ گریڈیشن کی بدولت وزارت انسداد منشیات کو ڈرگ ریگولیشن کے شعبے میں مدد ملے گی اور منشیات کے استعمال اور اس کی وجہ سے بالخصوص تعلیمی اداروں میں پاکستانی نوجوانوں کی صحت پر اثرانداز ہونے والے مسائل کے ازالہ کی راہ ہموار ہو گی۔