صحت کے عالمی ضابطوں کو پورا کرنے کے لئے حکومت کا اصلاحاتی ایجنڈا

تبسم گل ۔ ۔خصوصی فیچر

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے صحت اصلاحات ایجنڈے اور قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد سے عالمی ضابطوں کے مطابق صحت کا مضبوط نظام تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ قومی سطح پر نگرانی اور بروقت اقدام کی صلاحیت بڑھانے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز مطلوبہ استعداد کار میں اضافہ کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ اس مقصد کے لئے پبلک ہیلتھ لیبارٹریز نیٹ ورک، رسپانس اینڈ لیگل فریم ورک اور انٹگریٹڈ ڈیزیز سرویلینس کیلئے ایک سٹریٹجک فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔اس شعبہ میں موثر اصلاحات کے لئے وفاقی حکومت نے ایک قومی ایکشن پلان 23۔2019تیار کیا ہے۔ اسی طرح صحت کے صوبائی محکموں نے نیشنل ہیلتھ وژن کے مطابق صحت کے شعبہ کیلئے اپنی حکمت عملی کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔حکومت نے وفاقی اور صوبائی سطح پر ڈیزیز سرویلینس اینڈ رسپانس کیلئے ایمرجنسی آپریشن سینٹرز اور کوآرڈینیشن یونٹس بھی قائم کئے ہیں۔ اسی طرح ون ہیلتھ کے نقطہ نظر پر قومی اور صوبائی فوکل پوائنٹس بھی وضع کئے گئے ہیں جبکہ صحت کے بارے میں قومی ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے جو صحت کے نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اہم ترجیحات اور افعال کا باقاعدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر شہری کے محفوظ اور صحت مند مستقبل کیلئے یونیورسل ہیلتھ کوریج کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کارڈز کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں انقلاب برپا کرے گی۔ انہوں نے اسے ریاست مدینہ کے اصولوں کے تحت فلاحی ریاست کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف متعارف کرائی جانے والی صحت اصلاحات میں سرکاری ہسپتالوں میں جزا و سزا کا نظام متعارف کراتے ہوئے صحت کے نظام کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ حکومت صحت کے نظام میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے گی تاکہ تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بیماریوں سے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں کو پہلے ہی مفت طبی خدمات فراہم کر چکی ہے اور صحت کے شعبہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت قومی صحت نے ملک میں صحت اصلاحاتی ایجنڈے میں تعاون کے لئے بینیفٹ پیکیج آف پاکستان پراجیکٹ پر کام مکمل کرلیا ہے۔ ابتدائی طور پر ہر صوبے کے دو اضلاع اور ہر ریجن کے ایک علاقے میں یہ بینیفٹ پیکیج شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے لئے اسلام آباد ہیلتھ کیئر ماڈل ڈسٹرکٹ کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے پہلی مرتبہ صحت کی حکمت عملی تیار اور منظور کی ہے۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج السراج نے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر صحت اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے مختلف جدید منصوبے شروع کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیاری صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا مقصد سرکاری شعبہ کے ہسپتالوں میں شہریوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ پمز کے فرنٹ لائن ورکر کورونا وائرس کی وباکے دوران شہریوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے میں پیش پیش رہے ہیں۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمارا عملہ تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ہو اور ان کے پاس تمام درکار وسائل موجود ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ یومیہ دس ہزار سے زائد مریض مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے پمز آتے ہیں۔ پمز کے تحت چھ ہسپتال کام کر رہے ہیں جن میں چلڈرن ہسپتال، کارڈیک سینٹر، گائنی ڈیپارٹمنٹ اور نیا تعمیر شدہ ڈینٹسٹری سیکشن شامل ہیں۔ ہم اپنے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو سائنسی بنیادوں پر استوار کر چکے ہیں۔ ہنگامی اور معمول کے کیسز سے فوری نمنٹنے کے لئے ہیلتھ پروفیشنلز اور تربیت یافتہ نرسوں پر مشتمل ٹیم ہر وقت موجود رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر ایمرجنسی مریضوں کے لئے ایک خاص طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔ جنرل ایمرجنسی اور کارڈیک ایمرجنسی کے لئے بھی ایک طریقہ کار موجود ہے اور ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے متحرک کردار سے ہسپتال میں سہولیات کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک کے ڈاکٹر شریف استوری نے کہا کہ بنیادی صحت کا مضبوط نظام عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق معیاری طبی سہولیات فراہم کر سکتا ہے جو ان کا بنیادی حق ہے۔

فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک ہسپتال کی انتظامیہ وفاقی دارالحکومت میں اپنی ڈسپنسریوں میں بہترین خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے شعبہ میں اصلاحات کے تحت مختلف ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور وفاقی دارالحکومت کے شہری ان ڈسپنسریوں سے مفت تشخیص اور علاج معالجہ کی سہولیات کے علاوہ مفت ویکسینیشن خدمات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر شریف استوری نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر شہریوں کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی میں سرکاری شعبہ کے ہسپتال اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے مطابق لوگوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ صحت کے حوالے سے متعدد پیچیدگیوں کے علاج کے لئے پولی کلینک ہسپتال میں یومیہ سات ہزار مریض آتے ہیں۔ ہسپتال پر مریضوں کے بھاری بوجھ کے باوجود انتظامیہ نے مریضوں کو بہتر علاج معالجہ کی فراہمی کی بھرپور کوشش کی۔ انصاف ڈاکٹرز فورم کے چیئرمین ڈاکٹر خاور سلطان نے پاکستانی عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے اصلاحاتی ایجنڈے کو ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہتر وسائل کی دستیابی سے صحت کے نظام میں یقینا بہتری آئے گی۔ ہمارا بنیادی مقصد نظام کو بہتر بنانا ہونا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ملک کے عوام بالخصوص غریب اور ضرورت مند افراد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں مثبت تبدیلیاں لانے کے حوالے سے اپنا وعدہ پورا کرے گی۔