ریاست کی رٹ قائم رکھنا اداروں کی بھی ذمہ داری ہے، پنجاب پولیس نے عدالت سے سرچ وارنٹ جاری ہونے کے بعد زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ پر آپریشن کیا، پی ٹی آئی نے خود کو مسلح گروہ میں تبدیل کر دیا ہے، مریم اورنگزیب

لاہور۔18مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ریاست کی رٹ قائم رکھنا حکومت کے ساتھ ساتھ اداروں کی بھی ذمہ داری ہے، پنجاب پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سرچ وارنٹ جاری ہونے کے بعد زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ پر سرچ آپریشن کیا، پولیس نے وہاں سے غلیلیں اور پٹرول بم برآمد کئے، اس دوران شرپسند عناصر پولیس پر فائرنگ کرتے رہے، پی ٹی آئی نے خود کو مسلح گروہ میں تبدیل کر دیا ہے، پولیس نے اسلام آباد میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں کی شرانگیزی کا تحمل سے مقابلہ کیا اور ان کی افراتفری پھیلانے کی سازش کو ناکام بنا دیا، عمران خان قومی مفادات سے کھیلنے، سازشیں کرنے، قانون اور آئین کی خلاف ورزی سے نہیں ڈرتا، یہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص جتھے لے کر عدلیہ پر حملہ آور ہو اور اسے ریلیف مل جائے۔

ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان قومی مفادات سے کھیلنے، سازشیں کرنے، قانون اور آئین کی خلاف ورزی کرنے سے نہیں ڈرتا، یہ شخص ہر فورم پر بیماری کا بہانا بنا رہا ہے، عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے ڈر سے قومی اسمبلی توڑی، آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی، یہ شخص نوجوانوں کے برین واش کر کے ان سے ریاست پر حملے کرواتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک چور، دہشت گرد اور کرپٹ کھلے عام پھر رہا ہے، عمران خان آج جس کیس میں پیش ہونے جا رہا ہے یہ توشہ خانہ کا کیس ہے، 18 اگست 2022ءسے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سماعت کے بعد سے عمران خان اس کیس میں کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ 18اگست 2022ئ، 21اگست 2022، 31 جنوری 2023، 7 فروری 2023ءکو اس کیس کی سماعتیں ہوئیں اور عمران خان کسی سماعت میں بھی پیش نہیں ہوئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 31 جنوری 2023ءکو جب عمران خان پر فرد جرم عائد ہونا تھی توانہیں استثنیٰ مل گیا، 9 مارچ 2023ءکو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی پیش نہیں ہوئے، وہاں سے بھی انہیں ریلیف ملا، 13 مارچ 2023ءکو دوبارہ یہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، 13 مارچ 2023ءکو سیشن کورٹ نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے اور پولیس کو احکامات جاری کئے کہ عمران خان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان غیر ملکی میڈیا سے کہتا ہے کہ میرے پاس حفاظتی ضمانت موجود ہے، یہ جھوٹ بولتا ہے، اگر اس کے پاس حفاظتی ضمانت موجود ہے تو معذور اور بزرگ کیوں ہے؟، پولیس جب اسے گرفتار کرنے آئی تھی تو ضمانت کے آرڈر کیوں نہیں دکھائے؟، اگر ضمانت موجود تھی تو انہوں نے انڈر ٹیکنگ کیوں دی؟، یہ کہتا ہے میں بیمار ہوں، بزرگ ہوں، مجھے بیماری لاحق ہے، میں عدالت پیش نہیں ہو سکتا، آج جتھوں کے ساتھ اسلام آباد جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے 2014ءمیں سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے تھے وہ آج اسلحہ لے کر کھلے عام پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبول سیاسی جماعتوں کو اپنی حفاظت کے لئے دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے لوگوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پولیس والوں کے سر پھاڑنے اور پولیس وینز کی گاڑیوں پر پٹرول بموں سے حملے کروانے میں ملوث ہے۔ اس شخص نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑائے، پولیس عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرانے زمان پارک گئی تو اس نے پٹرول بموں سے حملے کروائے، یہ حملے دراصل عدالتی احکامات پر حملے تھے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پاکستان کے شہری سالوں سے انصاف کی آرزو لئے زیر التوا کیسوں کی فائلیں اٹھائے ہوئے روزانہ صبح عدالتوں میں کھڑے ہوتے ہیں جبکہ ایک شخص غنڈہ گردی کرتے ہوئے عدالتوں میں جاتا ہے اور ریلیف حاصل کرلیتا ہے، قانون سب کے لئے برابر ہے، اگر عمران خان کو یہ سہولت میسر ہے تو پھر ان لوگوں کو بھی یہ سہولت ملنی چاہئے جو سالوں سے اپنے کیسوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے بچوں اور عورتوں کو ڈھال بنا کر زمان پارک میں بیٹھا رہا، پولیس وینز اور رینجرز کی گاڑیوں پر پٹرول بم پھینکے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان وہ شخص ہے جسے عالمی جریدوں نے پریڈیٹر کے نام سے ڈیکلیئر کیا، انہوں نے اپنے دور میں صحافیوں کو اغواءکروایا، ان کے چلتے پروگرام بند کروائے، اس شخص نے پوری اپوزیشن کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں بند کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جب عدالت بلاتی ہے تو وہ اپنی جان کے خطرے کا بہانا بناتا ہے۔ آج گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کو ساتھ بٹھا کر اسلام آباد لے کر جا رہا ہے، اس نے گلگت بلتستان کی پولیس کو پنجاب کی پولیس سے لڑایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا ذمہ دار عمران خان ہے، اس نے نوجوانوں سے روزگار چھینا، معیشت کو تباہ کیا،آج جب معیشت کو استحکام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے تو اس وقت بھی یہ شخص ملک میں معاشی تباہی پھیلانے پر تلا ہوا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ محمد نواز شریف پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کر کے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں خانہ جنگی اور معاشی تباہی پھیلانے والے شخص کے خلاف کارروائی کرے، یہ دہشت گرد ذہنیت کا مالک شخص ہے جو ملک میں انارکی اور سول وار چاہتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سرچ وارنٹ جاری ہونے کے بعد پنجاب پولیس نے زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ پر آپریشن کیا، پولیس نے زمان پارک سے غلیلیں اور پٹرول بم برآمد کئے۔ آپریشن کے دوران شرپسند عناصر عمران خان کی رہائش گاہ سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خود کو ایک مسلح گروہ میں تبدیل کر دیا ہے جو انتہاءپسند نظریئے پر کارفرما ہے اور ایجی ٹیشن پر مبنی غیر آئینی سیاست کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی سیاسی جماعت سے مقدم ہے، یہاں انتشار، لاقانونیت، تباہی اور وحشیانہ کارروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی عملداری میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر آتشزدگی کی اور دہشت گردی کا سہارا لیا، پی ٹی آئی کے مسلح کارکنوں کے بار بار حملوں اور اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا، پولیس نے پی ٹی آئی کے افراتفری پھیلانے کے مقاصد کو ناکام بنا دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے ہاتھ بندھے ہونے کے باوجود مفت آٹے کی فراہمی شروع کروا دی ہے، اس وقت وزیراعظم نے تاریخ ساز رمضان پیکیج پاکستان کے عوام کے لئے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں چینی اور آٹے کی قیمت کنٹرول میں تھی، عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کیا پھر اس کی خلاف ورزی کی، اس کے بعد مہنگائی کا طوفان آیا جو شخص سول وار اور خانہ جنگی چاہتا ہو عوام کو ریلیف دینا اس کی ترجیح نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ آج جو مشکل معاشی حالات ہیں وہ عمران خان کی وجہ سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ءمیں مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، مہنگائی کنٹرول میں تھی اور عوام خوشحال زندگی گزار رہے تھے لیکن جب عمران خان برسر اقتدار آیا تو ملک میں تباہی وبربادی شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ملک کو مسائل سے نکالنے کا عوام سے جو وعدہ کیا ہے، وہ اسے پورا کرے گی کیونکہ عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے۔