’’ریسرچ فار سوشل ٹرانسفارمیشن اینڈ ایڈوانسمنٹ‘‘پروگرام کے 40 اہم تحقیقی منصوبوں کی تکمیل

90
ملک کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اب تک 8 کھرب 94ارب 8کروڑ روپے کے فنڈز جاری

اسلام آباد۔17اپریل (اے پی پی):پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے تحت جاری فلیگ شپ ریسرچ پروگرام’’ریسرچ فار سوشل ٹرانسفارمیشن اینڈ ایڈوانسمنٹ‘‘(آر اے ایس ٹی اے )نے موجودہ حکومت کے پہلے 12 ماہ کے دوران شاندار پیش رفت کرتے ہوئے 40 اہم تحقیقی منصوبوں کی کامیابی سے تکمیل کی ہے۔ جولائی 2020 میں شروع کیا گیا یہ پروگرام پاکستان کا سب سے بڑا سماجی علوم پر مبنی تحقیقی نیٹ ورک بن چکا ہے۔

پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اس کا مقصد ملک بھر میں تحقیقی اداروں اور تعلیمی مراکز کے درمیان روابط کو فروغ دینا اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کو ممکن بنانا ہے۔سرکاری رپورٹ کے مطابق، پروگرام اس وقت 70 سے زائد قومی جامعات، 12 بین الاقوامی اداروں اور 4,300 سے زائد محققین اور ماہرین تعلیم کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

اس نیٹ ورک کی بدولت مختلف وفاقی و صوبائی پالیسیوں پر گہرائی سے تحقیق ممکن ہو سکی ہے۔اس پروگرام کے ذریعے شائع ہونے والی رپورٹس اور تحقیق نہ صرف حکومتی پالیسی سازی میں معاون ثابت ہو رہی ہیں بلکہ یہ ملک میں مقامی علمی صلاحیت کو بھی اجاگر کر رہی ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے فنڈز کی بروقت فراہمی نے اس کارکردگی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق، ابتدائی ساڑھے تین سالوں میں 628 ملین روپے کے مختص بجٹ میں سے 393 ملین روپے خرچ کیے گئے، جب کہ حالیہ 11 ماہ میں 235 ملین روپے خرچ کر کے تحقیق و ترسیل کی رفتار کو تیز کیا گیا ہے۔ پروگرام کی کارکردگی ملک میں علمی ترقی اور مؤثر پالیسی سازی کے لیے ایک روشن مثال بن کر ابھری ہے، جو پاکستان کو ایک علم پر مبنی معیشت کی طرف گامزن کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔