سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا غیرقانونی تعمیرات کی صورت میں متعلقہ افسران و عملہ کے خلاف ایف آئی آر سمیت سخت محکمہ جاتی کارروائی کرنے کافیصلہ

168
Sindh Building Control Authority
Sindh Building Control Authority

کراچی۔ 22 فروری (اے پی پی):صوبہ سندھ میں غیرقانونی تعمیرات کی صورت میں متعلقہ ڈپٹی و اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور بلڈنگ انسپکٹرز سمیت سب لیز جاری کرنے والے سب رجسٹرار کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے، ملازمت سے برخاستگی سمیت دیگرسخت محکمہ جاتی کارروائی کرنے کافیصلہ کیاگیاہے ۔

ڈپٹی ڈائریکٹرپبلک ریلیشنز،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے جمعرات کو جاری تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹرجنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو کی زیرصدار ت ہیڈکوارٹرکراچی کانفرنس ہال میں اجلاس منعقدہوا،جس میں ڈائریکٹرجنرل نے تمام ڈسٹرکٹ ڈائریکٹرز، ڈپٹی واسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور سینئربلڈنگ انسپکٹرز و بلڈنگ انسپکٹرز کو انتباہ کیاہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف معزز عدالتوں نے سخت احکامات جاری کئے ہیں جس کی تعمیل میں تاخیراور نرمی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں انہوں نے کہاکہ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف روک تھام اور شفاف انہدام کے عمل سمیت دوبارہ غیرقانونی تعمیرات کے سدباب کے حوالے سے ایس بی سی اے کی کارکردگی کو معزز عدالتوں نے کلی طور پرغیراطمینان بخش قرار دیاہے۔

انہوں نے کہاکہ معززسپریم کورٹ آف پاکستان نے اس حوالے سے اپنے ریمارکس میں واضح کہاہے کہ غیرقانونی تعمیرات کو روکنے اور قابضین کی رہائش سے قبل ہی اس کی نشاندہی اور انہدامی عمل میں پیش رفت کے حوالے سے بلڈنگ انسپکٹرز کی کوئی کارکردگی نہیں ہے، غیرقانونی تعمیرات بلڈنگ انسپکٹر کے ملوث ہوئے بغیر ممکن نہیں ہوسکتی ، اس سلسلے میں معزز سپریم کورٹ نے باحیثیت ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے حکم دیاہے کہ اس معاملے میں کوئی نرمی نہ برتی جائے،

سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس 1979کی شق18-Aاور18-Gکے تحت خصوصی اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے غیرقانونی تعمیرات کے مرتکب ذمہ دار آفیسرز اور آفیشلز کے خلاف ایف آئی آر کااندراج اور ملازمت سے برخاست کیاجائے،احکامات میں ڈسٹرکٹ ڈائریکٹرز،ڈپٹی ڈائریکٹرز کی جانب سے مقررہ وقت میں رہائشی و کمرشل تعمیرات اور پرائیویٹ پبلک سیل پروجیکٹس کے پر پوز پلان کی منظوری اور مرحلہ وار تعمیرات کے مکمل ہونے پر15دن میں داخل دفترنہ ہونے والے کمپلیشن پلان اورکمپلیشن کے وقت منظورکردہ نقشے کے برخلاف تعمیرات کی صورت میں تمام جاری کردہ منظوری اور اجازت کومنسوخ کرکے ایکشن لیاجائے۔

ڈائریکٹرجنرل محمد اسحاق کھوڑو نے کہا کہ کئی جگہوں پرتعمیراتی قوانین کے برخلاف اور ایس بی سی اے کے انتباہ کے باوجود یوٹیلٹی کنکشن ، سب لیز اورعمارت میں رہائشی قابضین کی وجہ سے انہدامی عمل میں دشواریاں تھیں ۔ اس حوالے سے معزز عدالت نے حکم دیاہے کہ سب لیز جاری کرنے والے سب رجسٹرار اور دیگرسہولت کاروں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کروائی جائیں،ڈپٹی ڈائریکٹرز تعمیرات پر بلڈنگ انسپکٹرز کے سروے کو یقینی بنائیں ، جبکہ احکامات میں متعلقہ ڈائریکٹر ز کو پابند کیا گیاہے کہ ہر انہدامی جگہ کا خودمعائنہ کریں اور مرتب کردہ رپورٹس کو ہرجمعرات کے دن ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل کو پیش کریں، اور تمام تر کارروائیوں کی بذریعہ اشتہارات میڈیا میں تشہیر کی جائے۔

ڈائریکٹرجنرل نے تمام آفیسرز و آفیشلز کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ اب ادارے کی مزید بدنامی کوہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا کہ معزز سپریم کورٹ کے احکامات کی حرف باحرف تعمیل کی جائیگی، لہٰذا معاملات کو سنجیدگی سے لیاجائے ۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹرز ، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹرز اور لیگل و ڈیمالیشن ڈائریکٹرز سمیت دیگرافسران شریک تھے۔