سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی خصوص کمیٹی برائے بلوچستان کا اجلاس

اسلام آباد۔2فروری (اے پی پی):پارلیمنٹ کی خصوص کمیٹی برائے بلوچستان کا اجلاس جمعرات کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، سردار ایاز صادق مولانا اسعد محمود ، چیئرمین پی اے سی نور عالم خان، وفاقی وزیر نوابزادہ شاہ زین بگٹی، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے جنید انوار چوہدری، خالد حسین مگسی، آغا رفیع اللّٰہ، اسامہ قادری، اور شہناز بلوچ نے شرکت کی ۔ اس موقع پر سپیکر نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے اہم صوبہ ہے۔ بلوچستان کے مسائل کو حل کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے۔

بلوچستان پورے پاکستان کے لیے روشنی کی کرن ہے۔بلوچستان کی محرومی کا ازالہ اولین ترجیحات میں شامل ہے۔بلوچستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ بلوچستان کے مجموعی مسائل کے حل کے لیے یہ کمیٹی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے خصوصی کمیٹی برائے بلوچستان کے ٹی او آرز طے کرنے کے لیے اراکین سے رائے طلب کی۔چیف سیکرٹری بلوچستان نے بلوچستان کے مجموعی مسائل پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے، ان وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل بہت زیادہ ہیں ان مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

مولانا اسعد محمود نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ترجیحات کا تعین ضروری ہے ۔وقت بہت کم ہے ترجیحات کے تعین کے بغیر بلوچستان کے مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔گوادر کا ائیرپورٹ بہت جلد فعال ہوئے جائے گا۔گوادر ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے بلوچستان کی محرومی کا ازالہ ہو گا۔بلوچستان کی آسامیوں سے متعلق تمام معاملات کو سنا جائے گا۔بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ترجیحات کا تعین انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم سے متعلق یونیورسٹیوں میں خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے ۔

خالد حسین مگسی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل بہت سنگین ہیں۔بلوچستان کے مسائل جمہوری اور سیاسی انداز سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے جمہوری اور سیاسی سمت کو درست کرنا ضروری ہے۔ نوبزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل پر 2020 میں کمیٹی بنی تھی جس کا آج پہلا یا دوسرا اجلاس ہو رہا ہے ۔بلوچستان میں آئل اینڈ گیس کے بہت مسائل ہیں۔ خالد مگسی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق حاصل ہونے چاہیے۔جہاں سے گیس نکل رہی ہے وہاں کے باسیوں کو گیس ملنی چاہیے۔

بلوچستان کے عوام کی گیس سے محرومی انتہائی تکلیف دے بات ہے ۔ اسامہ قادری نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل انتہائی ناگفتہ ہیں۔ہوم منسٹر بلوچستان نے بلوچستان میں سیلاب متاثرین کے بحالی پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی اور ان کے امداد کے کاموں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔