طورخم سرحد کھلنے کے بعد اشیا سے لدی 800 گاڑیاں افغانستان میں داخل

طورخم سرحد کھلنے کے بعد اشیا سے لدی 800 گاڑیاں افغانستان میں داخل

پشاور۔ 26 فروری (اے پی پی):طورخم بارڈر کی اچانک بندش کے 6دن کے وقفے کے بعد دوطرفہ تجارت دوبارہ شروع ہونے پر سامان سے لدی 800 سے زائد گاڑیاں ہفتے کے روز افغانستان پہنچ گئیں۔ کسٹم حکام کے مطابق کہ 6روزپہلے ہی سرحد کی بندش سے قبل ٹرانزٹ اشیا سے لدی 500گاڑیاں اور پاکستانی برآمدی اشیا کی 380گاڑیاں پہلے ہی کلیئر کی جاچکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہفتے کی صبح سرحدی گزرگاہ ٹرانسپورٹ کے لیے کھولی گئی تو پہلے ان تمام کلیئر گاڑیوں کو افغانستان جانے کی اجازت دی گئی۔اسی طرح تازہ پھلوں، کوئلے اور صابن کے پتھروں سے لدی سیکڑوں گاڑیاں بھی افغان جانب سے پاکستان میں داخل ہوئیں جس سے ٹرانسپورٹرز کی مشکلات کا خاتمہ ہوا۔لنڈی کوتل جمرود ریجن اور پشاور کے درمیان سفر کے دوران مقامی مسافروں کو طورخم بارڈربندش کیوجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

طورخم پر تعینات عہدیداروں نے بتایا کہ افغان مریضوں اور افغان ڈرائیوروں کے ساتھ کلینرز کو درپیش ویزے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے حکام کی باضابطہ فلیگ میٹنگ بہت جلد ہوگی۔ہفتے کو سرحد کے دونوں جانب پیدل چلنے والوں کا بڑا ہجوم بھی دیکھا گیا کیونکہ دونوں ممالک کے شہری ایک اور مرتبہ اچانک سرحد بند ہونے کے خوف سے اپنے اپنے آبائی علاقوں میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم پاکستانی حکام نے اصرار کیا کہ وہ افغان عوام کے لیے ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ سرحد پار نقل و حرکت کو ان کے لیے زیادہ آسان اور پریشانی سے پاک بنایا جا سکے۔