عالمی یوم خواندگی کے موقع پر محکمہ لٹریسی،جائیکا اور یونیسف کے زیراہتمام تقریب

غیر وابستہ تحریک کے سربراہی سطح کے رابطہ گروپ کا اجلاس ، تحریک کے چیئرمین الہام علیوف کی کووڈ-19 کے باعث دنیا پر پڑنے والے منفی اثرات کے تدارک اور بحالی کیلئے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل کے قیام کی تجویز

لاہور۔8ستمبر (اے پی پی):سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے محکمہ خواندگی و غیررسمی بنیادی تعلیم کے زیر اہتمام انٹرنیشنل لٹریسی ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔تقریب کاانعقاد محکمہ لٹریسی،جائیکا اور یونیسف کے زیراہتمام کیاگیا۔ڈاکٹرثانیہ نشترنے محمد شریف طاہر کو لٹریسی ایمبیسیڈرنامزد کیااورتعلیم پروگرام کا افتتاح کیا۔

انہوں نے محکمہ لٹریسی کے اساتذہ ،بیسٹ لرنرزاور آرٹ کمپیٹیشن میں طلبا وطالبات کو نمایاں کامیابی پر انعامات دیئے۔ ڈاکٹرثانیہ نشتر نے کہاکہ غیررسمی تعلیم انتہائی اہم ہے کیونکہ بالغ بچوں کو تعلیم وتربیت کی فراہمی بھی ہماری بہت بڑی ذمہ داری ہے۔سیکرٹری لٹریسی وجیہہ اللہ کنڈی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کسی بھی ملک کی معاشی ومعاشرتی ترقی وہاں کے افراد کے پڑھے لکھے ہونے سے مشروط ہے،شرح خواندگی میں اضافے کے لیے محکمہ اپنے تمام تر وسال بروئے کار لارہا ہے،جائیکا اور اکلII پروگرام کے تحت ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اردگرد تمام افراد کو پڑھالکھا بنانے کے لیے انفرادی و اجتماعی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔سیکرٹری لٹریسی نے کہا کہ غیررسمی کفایت شعار ماڈل کے تحت پنجاب بھر میں اس وقت ساڑھے چار لاکھ بچے 13ہزار 519 غیر رسمی سکولوں میں زیرتعلیم ہیں،پنجاب کی شرح خواندگی کو 2025 تک 75 فیصد اور 2030 تک 84 فیصد تک لے جانے کے لیے پہلی بار 2020میں پنجاب خواندگی اور غیر رسمی بنیادی تعلیمی پالیسی متعارف کرائی گی۔

یونیسف کے تعاون سے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں تعلیم پروگرام کے تحت 1000نئے غیر رسمی اسکول قائم کیے جا رہے ہیں،جیلوں میں قائم 1273 مراکزبرائے تعلیم بالغاں کے ذریعے 36900بالغ ونو عمر قیدیوں کو بنیادی خواندگی اور لائف سکلز فراہم کی گئیں،اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے 10000بچوں کو 300سے زائدغیر رسمی تعلیمی ادارے قائم کرکے داخل کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر قائم 20غیر رسمی سکولوں کے ذریعے خانہ بدوشوں کے 700بچوں کو تعلیم دی گئی،13629 بچوں کو پرائمری سطح کی تعلیم دینے کے لئے مساجد ومدرسوں میں 869 غیر رسمی تعلیمی ادارے قائم کیے گئے ۔سیکرٹری لٹریسی نے کہا کہ28مراکزبرائے تعلیم بالغاں محکمہ سوشل ویلفیئرکے دار الامان میں قائم کر کے 437ان پڑھ خواتین کو پڑھنا لکھنا سکھایا گیا،اقلیتی برادری کے933 طلبا کیلئے 59 مراکزبرائے تعلیم بالغاں قائم کیے گئے ،224 ان پڑھ بالغ خانہ بدوشوں کی تعلیم کے لیے 14مراکزبرائے تعلیم بالغاں قائم کیے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ سرا کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے97افراد کے لیے 6مراکزبرائے تعلیم بالغاں قائم کیے گئے،21ڈرائیورز کے لئے ایک مرکزبرائے تعلیم بالغاں خصوصی طور پر قائم کیا گیا جبکہ پہلی بار مظفر گڑھ میں ماہی گیروں کے لئے کشتی سکول قائم کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ریلوے اسٹیشن ملتان میں ا قلیوں کے لئے پاکستان کا پہلا مرکز برائے تعلیم بالغاں کا قیام عمل میں لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے خاکروبوں کے لئے پہلا مرکز برائے تعلیم بالغاں کمپنی کے احاطے میں قائم کیا گیا۔سیکرٹری لٹریسی کاکہناتھا کہ غیر سرکاری ادارے کے تعاون سے تحصیل کوہ سلیمان ضلع ڈیرہ غازی خان کے دور دراز علاقے میں شیڈ سکول تعمیر کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ زراعت و لائیوسٹاک کے شعبوں کو سکلز پروگرام میں ضم کیا گیا جبکہ 200نوجوان مرد وخواتین کوعلم و ہنرپراجیکٹ کے تحت خواندگی اور پیشہ ورانہ مہارت کی سہولت فراہم کی گئی۔

 وجیہہ اللہ کنڈی نے کہاکہ6ہزار غیر رسمی سکول وفاقی وزارت تعلیم کے اداروںبی ای سی ایساوراین سی ایچ ڈی سے حکومت پنجاب کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔اس موقع پرسیکرٹری خواندگی وجیہہ اللہ کنڈی، سیکرٹری انفارمیشن راجہ منصور احمد، سیکرٹری سوشل ویلفیئر وقاص علی محمود،سیکرٹری ویمن ڈویلپمنٹ سمیرا صمد،ایڈیشنل سیکرٹری بشیراحمد گورایہ بھی موجود تھے۔