نو مئی ملکی تاریخ کا تاریک دن ہے، فوجی تنصیبات اور سول املاک پر حملہ کرنے ، اکسانے ، ہدایات دینے اور منصوبہ بندی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، وزیراعظم شہباز شریف کا گورنر ہائوس پشاور میں سیاسی قائدین کے اجلاس سے خطاب

پشاور ۔25مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی ملکی تاریخ کا تاریک دن ہے، فوجی تنصیبات اور سول املاک پر حملہ کرنے والے، اکسانے والے، ہدایات دینے والے اور منصوبہ بندی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، پوری قوم نے عمران نیازی کا مکروہ چہرہ اور دوغلا پن دیکھ لیا ہے، جن پر پہلے اپنی حکومت ہٹانے کی سازش کا الزام لگایا انہی سے آج مدد مانگ رہا ہے۔جمعرات کو گورنر ہائوس پشاور میں سیاسی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ریڈیو پاکستان کی عمارت کا دورہ کیا ہے اور وہاں کی صورتحال دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا ہے، اس طرح کی کارروائیاں تو دہشت گرد کرتے ہیں، 9 مئی کے واقعات انتہائی المناک ہیں، 9 مئی کو پورے ملک میں دہشت گردی کی گئی اور یہ دن ملک کی تاریخ کا تاریک ترین دن تھا، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سول املاک اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا، عمران نیازی کے حکم پر جتھوں نے یہ شرپسندی کی، انہیں باقاعدہ ہدایات دی گئیں کہ ان، ان جگہوں پر کارروائیاں کرنی ہیں، ان واقعات کا ہمارے معاشرے پر گہرا اثر ہوا ہے، 75 سال میں کسی کو اس طرح کرنے کی جرأت نہیں ہوئی، ملک میں بڑے بڑے واقعات اور حادثات ہوئے لیکن تحمل، بردباری اور برداشت سے ان حادثات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹا گیا،

سیاسی جماعتیں احتجاج کرتی ہیں لیکن ان کا احتجاج پرامن ہوتا ہے، کبھی کسی نے فوجی تنصیبات پر اس طرح حملے نہیں کئے، پہلی بار ایسے واقعات ہوئے ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جنہوں نے توڑ پھوڑ کی، منصوبہ بندی کی، ہدایات جاری کیں، لوگوں کو اکسایا اور گالم گلوچ کیا، فوجی اور سول تنصیبات پر حملے کئے وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، بڑی مشاورت کے بعد یہ طے ہوا ہے کہ سول املاک پر حملے کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی اور انہیں شواہد کے ساتھ کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا جبکہ فوجی تنصیبات پر حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے آئین نے افواج پاکستان کو جو اختیار دیا ہے اس کے تحت کارروائی کی جائے گی، اس سلسلہ میں پارلیمان میں قرارداد منظور ہو چکی ہے، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں جہاں جہاں بھی یہ واقعات ہوئے ذمہ داروں کے خلاف قانون پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے، جو بھی ملوث پائے گئے ان کے ساتھ قطعاً کوئی رعایت نہیں ہو گی کیونکہ اگر انہیں قرار واقعی سزا نہ دی گئی تو اس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی اور ان کا جتھہ ایسے ممالک جن پر وہ پہلے اپنی حکومت ختم کرنے کے الزامات لگاتا تھا آج ان سے اپیلیں کر رہا ہے اور ان سے مدد مانگ رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم نے عمران نیازی کا مکروہ چہرہ اور دوغلا پن دیکھ لیا ہے، اب قانون حرکت میں آئے گا، ریڈیو پاکستان نے 13 اور 14 اگست 1947ء کو آزادی کی نوید سنائی تھی اس کے تاریخی ورثہ کو تباہ کر دیا گیا، اس سے زیادہ دشمنی دشمنی اور تباہی کیا ہو سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج انہوں نے پشاور میں ایک اجلاس کی صدارت کی ہے اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے، اس حوالہ سے بڑی اچھی پیشرفت ہے، اس پر صوبائی حکومت، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔