معاشی مسائل سے نجات کےلئے وسائل اور آبادی میں توازن ضروری ہے،اے ڈی سی جی مظفرگڑھ

111
ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان

مظفرگڑھ۔ 29 نومبر (اے پی پی):تیزی سے بڑھتی آبادی کی وجہ سے معاشی و معاشرتی جرائم جنم لینے کے ساتھ ماں اور بچہ کی شرح اموات بھی خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے جس کو کم کرنے کیلئے وسائل کے مطابق خاندان کو تشکیل دینا ہو گا۔یہ بات ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد یوسف چھینہ نے محکمہ بہبود آبادی کے زیر اہتمام معاشرتی رویوں میں مثبت تبدیلی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی کیلئے رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔معاشی مسائل سے نجات کیلئے وسائل اور آبادی میں توازن ضر وری ہے۔اسلام بچوں کی بہتر تربیت پر زور دیتا ہے. ڈسٹرکٹ آفیسر بہبود آبادی فرزانہ کوثر نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی آگاہی کے ساتھ ساتھ بچوں کی پیدائش میں وقفہ، حاملہ خواتین کی بہتر صحت کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔

مائیں بچوں کو دو سال تک ماں کا دودھ پلائیں جس سے قدرتی طو رپر بچوں کی پیدائش میں وقفہ ہوتاہے اورماں اور بچہ کی صحت بھی بہتر رہتی ہے۔صحت مند مائیں ہی نسلوں کو پروان چڑھاتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تمام حکومتی اداروں کو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو وسائل کی حد میں لانے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

سیمینار میں دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔سیمینار میں محکمہ بہبود آبادی کے افسران اور دیگر محکموں کے افسران میں شیلڈ تقسیم کی گئیں۔سیمینار میں اسسٹنٹ کمشنر عرفان ہنجرا،ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز عبد الرحمٰن،اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز کبریٰ بانو، خیر محمد بدھ سمیت زندگی کے مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔