دوحہ۔6نومبر (اے پی پی):قطر نے غزہ میں مغویوں کی رہائی کے سلسلے میں اسرائیلی غلط بیانی پر مبنی دعووں کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے مغویوں کی رہائی کے لیے مذاکرات بارے غلط رپورٹس شائع کی جا رہی ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سلسلے میں قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ مغویوں کی رہائی میں اصل رکاوٹ اسرائیل کا فوجی عمل بن رہا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے غزہ میں موجود مغویوں کی رہائی کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی مغوی کی رہائی کے لیے پر امن اور سازگار ماحول ضروری ہوتا ہے۔
سازگار ماحول نہ ہوتو مذاکرات کاروں اور ثالثوں کے لیے مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں اور ان کے لیے اپنا کام کرنا آسان نہیں رہتا۔ ترجمان نے کہا کہ حماس کا دوحہ میں قائم دفتر اس وقت تک کھلا رہے گا جب تک یہ امن کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ قطری ترجمان نے یقین ظاہر کیا کہ رفح راہداری جلد کھل جائے گی اور غزہ سے شہریوں کو محفوظ انخلا کا موقع مل جائے گا۔
واضح رہے قطری ثالث حماس پر زور دے رہے ہیں کہ مغویوں کی رہائی کی رفتار کو تیز کرے ، بشمول خواتین اور بچے جو غزہ میں موجود ہیں۔ ان کی رہائی کے لیے اسرائیل سے کسی قسم کی توقع کیے بغیر رہائیوں میں تیزی لائے۔