اسلام آباد۔26جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملک کی حقیقی سٹیک ہولڈر ہے، اس لیے اسے اس کی ترقی اور خوشحالی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے آگے آنا ہوگا، ہر اہم فیصلے میں تاجروں اور صنعتکاروں کو آن بورڈ لیا جائے گا۔
یہ بات انہوں نے یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری، سابق صدر ایف پی سی سی آئی اور چیئرمین یو بی جی بلوچستان انجینئر دارو خان، سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی حاجی جمال دین، چیئرمین پاکستان ایران بزنس کونسل اسفندیار مندوخیل، ایس وی پی چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اولس یار خان، بانی اور ایگزیکٹو ممبر چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شفیق کاکڑ پر مشتمل وفد سے گفتگو کے دوران کہی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ سڑکوں اور ریل رابطوں کو وسعت دے کر انتہائی ضروری رابطوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کو ملانے والے N-25 پر کام جلد مکمل کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چمن بارڈر پر ڈرائی پورٹ اور گوداموں کے قیام کے معاملے پر متعلقہ حلقوں سے بات چیت کی جائے گی۔ انجینئر دارو خان اچکزئی نے افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ریاستوں کو ملک کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے فوری طور پر کاروباری منصوبہ وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم (آئی ٹی ٹی ایم ایس) کے تحت چمن کو ڈرائی پورٹ قرار دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے چمن میں سپیشل اکنامک زونز بنا کر ایکسپورٹ ہائوس کی تعمیر کی ضرورت پر بھی زور دیا۔یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے برآمدات میں اضافے کے لیے سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے مقابلے میں سستی نقل و حمل کے لیے ریل نیٹ ورک کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے کاروباری برادری کو ضروری سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور ملک کے وسیع تر مفاد میں پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔اسفندیار مندوخیل نے پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیائی مصنوعات کے لیے چمن بارڈر پر مشترکہ مارکیٹ کے قیام کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے ملکی مصنوعات کے معیار اور مقدار کو بڑھانے کے لیے پائوں اور منہ کی بیماریوں سے پاک زون قائم کرکے ہلال گوشت کی برآمد کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔حاجی جمال دین اچکزئی نے کہا کہ ژوب قمبردین بارڈر پر گیٹ وے کا قیام تمام سٹیک ہولڈرز کے لیے برآمدات اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے ملک کی معاشی بہتری کے لیے صنعتی زونز کے قیام کے فوائد کا بھی ذکر کیا۔اولس یار خان نے علاقائی ممالک کے ساتھ روابط کے ذریعے سرحدی تجارت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس مقصد کے حصول کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔شفیق کاکڑ نے چمن سپن بولدک ریلوے ٹریک کی جلد تکمیل اور زیادہ سے زیادہ کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے گوداموں کے قیام کا مطالبہ کیا۔