وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین سے چینگ گوپنگ کی سربراہی میں چینی وفد کی ملاقات

اسلام آباد۔19مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین سے ایکسٹرنل سیکیورٹی کمشنر (کراس ایجنسی ورکنگ گروپ آف چائنہ) چینگ گوپنگ کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزارت تعلیم کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ جمعرات کو وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رانا تنویر حسین نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات سمندر سے بھی گہرے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں۔ وفاقی وزیر نے جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قریب ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے پر تعزیت پیش کی جس میں تین چینی شہریوں کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی اور تعلیمی تبادلہ چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ثقافتی اور تعلیمی تبادلے کو ایسے بزدلانہ حملوں سے متاثر نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت اور معیشت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس موقع پر چینگ گوپنگ نے کہا کہ چین دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات آہنی بھائیوں کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 300 چینی طلباء ہیں اور چین پیپل ٹو پیپل ایکسچینج کو بڑھانا ضروری سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی شہریوں کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے حکام کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر نے چینی وفد کو یونیورسٹی کیمپس میں چینی طلباء کو اعلیٰ ترین سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ چینی طلباء اور اساتذہ کو زیادہ سے زیادہ سیکیورٹی فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان میں تمام متعلقہ اداروں کو آن بورڈ لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 6000 پاکستانی طلباء ہیں جو اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کے لیے چین واپس جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے چینی مندوب کو بتایا کہ 250 طلباء جلد چین واپس جا رہے ہیں اور امید ظاہر کی کہ باقی بھی جلد چین واپس جا سکیں گے۔

چینگ گوپنگ نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ چین میں کوویڈ 19 کی وجہ سے جو پابندیاں ہیں وہ نہایت کم ہو چکی ہیں۔ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ پاکستانی طلباء جلد ہی اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے چین جا سکیں گے۔فریقین نے چینی طلباء اور اساتذہ کی سیکورٹی کو بڑھانے پر اتفاق کیا ۔