پاکستان، تیونس کے ساتھ تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، تیونس کے ساتھ تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔یہ بات انہوں نے پاکستان میں تعینات جمہوریہ تیونس کے سفیر بورہین ال کامل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو وزارتِ خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے تیونس کے ساتھ تعلقات مشترکہ عقیدے، بھرپور ثقافتی ورثے کی بنیاد پر استوار ہیں۔

وزیر خارجہ نے تیونس کے صدر قیس سعید کی مدبرانہ قیادت میں علاقائی امن اور استحکام کے لیے تیونس کے کردار کو سراہتے ہوئے، اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں غیر مستقل رکن کی حیثیت سے گذشتہ دو برس کے دوران، تیونس کے مثبت کردار اور او آئی سی کے پلیٹ فارم پر، بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے بین الاقوامی مسائل سے نمٹنے کے لیے تیونس کے تعاون کی تعریف کی۔

وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے تیونس کی جانب سے مسئلہ کشمیر کی اصولی اور غیر متزلزل حمایت کو سراہتے ہوئے تیونس کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو ناگزیر سمجھتا ہے۔

پاک تیونس جوائنٹ کمیشن کے شریک چیئرمین کی حیثیت سے مارچ 2021 میں خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان منعقدہ دو طرفہ سیاسی مشاورت کے تیسرے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے 2022 کے دوران اسلام آباد میں دسویں اجلاس کے جلد انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تیونس کے ہم منصب عثمان آل جارندی کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔