پاکستان اورکویت کے درمیان مشترکہ مفاد پرمبنی گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں،وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کا پاکستان اورکویت کے سفارتی تعلقات کی60 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب

پاکستان اورکویت کے درمیان مشترکہ مفاد پرمبنی گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں،وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کا پاکستان اورکویت کے سفارتی تعلقات کی60 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان اورکویت کے درمیان مشترکہ مفاد پرمبنی گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں، دونوں ممالک کے عوام کے دل صدیوں سے ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، پاکستان اور کویت کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں وزارت خارجہ میں پاکستان اورکویت کے سفارتی تعلقات کی60 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کا اہتمام وزارت خارجہ اور کویت کے سفارتخانے نے مشترکہ طور پرکیا تھا۔ تقریب میں وزیرمملکت حنا ربانی کھر کے علاوہ پاکستان میں کویت کے سفیر ناصر عبدالرحمن جے المطیری، سیکرٹری خارجہ ڈاکٹراسد مجید خان، اسلام آباد میں متعین غیرملکی سفارتکاروں، وزارت خارجہ کے افسران، تاجروں، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اوردیگراہم شخصیات نے شرکت کی۔ وزیرمملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان میں گذشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب کے دوران کویت نے پاکستان کی مدد کےلئے اہم کردار ادا کیا، پاکستان اورکویت تاریخ، جغرافیہ اور دلوں سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان دیرینہ، دوستانہ اور گہرے تعلقات قائم ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان اورکویت کے60 سالہ سفارتی تعلقات کی تقریبات کا آج آغاز ہوا ہے، دونوں ممالک تجارت اور اقتصادی شعبہ میں تعلقات کو فروغ دیں گے، پاکستان اورکویت نے مشکل حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کویت نے 2005 کے زلزلے کے بعد پاکستان میں امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، پاکستانی فورسز نے خلیجی جنگ کے بعد کویت میں بارودی سرنگوں کی صفائی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ کویت کی طرف سے ویزا میں سہولت سے پاکستانی تاجروں کو فائدہ ملے گا، ہم تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہشمند ہیں۔ اس موقع پر پاکستان میں کویت کے سفیر نے خطاب کرتے ہوئے تقریب سے شرکاءکا خیرمقدم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہوگئے ہیں، کویت اور پاکستان کے مابین دیرینہ تعلقات قائم ہیں، کویت نے پاکستان میں 2005کے زلزلہ ،2010 کے سیلاب اور 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کی امداد کی، کورونا کی وبا ءکے دوران بھی دونوں ملکوں نے ایک دوسرے سے تعاون کیا، کویت اور پاکستان کے درمیان صحت کے شعبہ میں تعاون جاری رہے گا۔ کویتی سفیر نے کہا کہ دونوں ملکوں میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کویت اورپاکستان کے درمیان تجارت اوردیگر شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانا ت موجود ہیں جنہیں مزید مستحکم کیا جائے گا، پاکستان تارکین وطن کویت کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ قبل ازیں پاکستان اور کویت کے درمیان سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہونے کے موقع پرمنعقدہ تقریب میں دونوں ملکوں کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں، پاکستان اورکویت کے درمیان سفارتی تعلقات کا آغاز1963 میں ہوا تھا، دونوں ملکوں کے درمیان حکومتی اور سرکاری سطح کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی تعاون بھی قائم ہے۔

کویت نے پاکستان میں 2005 کے ہولناک زلزلہ اور 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کی بھرپور مدد کی تھی۔ پاکستان اورکویت کے سفارتی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر دونوں برادر ملکوں کے تعلقات کے بارے میں تصویری نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔

وزیر مملکت اورکویت کے سفیرنے اس موقع پر ایک مشترکہ لوگو کی بھی رونمائی کی ۔ کویت کے سفیر نے وزیرمملکت حنا ربانی کھر کو ایک شیلڈ بھی پیش کی۔ تقریب میں پاکستان اورکویت کے درمیان سفارتی تعلقات کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔