پاکستان ریلویز ملک بھر میں متعدد مسافر ٹرینوں اور ریلوے پلیٹ فارمز کی برانڈنگ کرے گا،پاکستان ریلوے

پہلی خصوصی ٹرین 18 اپریل کو کراچی سے پشاور کینٹ کے لیے روانہ ہوگی،پاکستان ریلویز

اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):پاکستان ریلویز ملک بھر میں متعدد مسافر ٹرینوں اور ریلوے پلیٹ فارمز کی برانڈنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے تاکہ خود کو ایک منافع بخش ادارے میں تبدیل کیا جا سکے اور اسے ایک منافع بخش محکمہ بنایا جا سکے۔

وزارت ریلوے کے ایک اہلکار نے اے پی پی کو بتایاکہ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پہلے ہی متعلقہ حکام کو ٹرینوں اور پلیٹ فارمز کی برانڈنگ کے حوالے سے ایک نیا ریونیو ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرینوں اور پلیٹ فارمز کی برانڈنگ نہ صرف پاکستان ریلویز کے بڑھتے ہوئے خسارے کو پورا کرے گی بلکہ نجی فرموں کو بھی ریلوے کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اپنی مصنوعات کی تشہیر کرنے کی اجازت دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر پاکستان ریلوے کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر پانچ ٹرینیں ان کے سیٹ کور، مسافر کوچوں کی اندرونی دیواروں اور یہاں تک کہ بیت الخلا کی برانڈنگ کے لیے پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کو شروع کرنے کے بعد محکمہ کا خسارہ کم ہوگا اور وفاقی وزیرریلوے نے پہلے ہی متعلقہ افراد کو اس حوالے سے تمام قواعد و ضوابط کے اقدامات کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

بنیادی سرگرمیوں پر ارتکاز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز نے جنوری2023 میں ایک بزنس پلان تیار کیا ہے تاکہ بہتر گورننس کے ذریعے اپنی آمدنی میں اضافہ اور اخراجات کو کم کیا جا سکے۔ منصوبے پر مکمل طور پر عمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹرپرائز ریسورس پلاننگ اور ریلوے آٹومیٹڈ بکنگ اینڈ ٹریول اسسٹنس(رابطہ)کی شکل میں ڈیجیٹلائزیشن کی جانب حالیہ اقدامات کا مقصد کارکردگی کو بڑھانا اور آمدنی کے اخراجات کے فرق کو کم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ نے جنوری2023 سے اپنی پریمیم ٹرین سروس گرین لائن کو دوبارہ شروع کیا ہے اور یہ ٹرین حال ہی میں درآمد کی گئی نئی چینی کوچز پر مشتمل ہے جو ایل ای ڈی، وائی فائی اور پبلک ایڈریس سسٹم جیسی انفوٹینمنٹ سروسز سے لیس ہیں۔ پاکستان ریلوے چین سے 230 مسافر کوچز بھی درآمد کر رہا ہے، ان میں سے46 بوگیاں چین سے آچکی ہیں جبکہ باقی کوچز کو ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک میں اسمبل کیا جائے گا۔ غیر بنیادی سرگرمیوں کے ذریعے ریونیو جنریشن پر زور دینے کے بارے میں،

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے حال ہی میں سپریم کورٹ میں بزنس پلان پیش کیا اور عدالت کے سامنے کامیابی کے ساتھ استدعا کی کہ محکمے کو اپنی زمین کو معاشی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے اور اس طرح ریونیو کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی آمدنی کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے کچھ دیگر راستے بھی تلاش کیے جا رہے ہیں جن میں ریلوے ٹریکس کے ساتھ آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے ذریعے کاروباری صلاحیت بھی شامل ہے