پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کا جشن ملی جوش وخروش اور شایان شان طریقے سے منایا گیا،

اگست (اے پی پی):پاکستان کی آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کا جشن اتوار14اگست 2022 کو ملی جوش وخروش اور شایان شان طریقے سے منایاگیا ،دن کا آغاز مساجد اورعبادت گاہوں و گھروں میں ملک و قوم کی سلامتی ، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائوں کے ساتھ ہو ا، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اکتیس اور تمام صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ قومی ترانے کے احترام میں سائرن بجائے گئے اور ہر قسم کی ٹریفک رک گئی، مزارقائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقاریب منعقد ہوئیں اور فاتحہ خوانی کی گئی۔

مرکزی تقریب جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پرچم کشائی کی اورخطاب کیا اس موقع پر قومی ترانہ بھی پڑھا گیا، تقریب میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی،سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگ زیب، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ، وزیر انسداد منشیات شاہ زین بگٹی، وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود، مرتضی جاوید عباسی،خالد مگسی، مشیر برائے سیاسی امور و قومی ادبی ورثہ ڈویژن انجنئیر امیر مقام، عسکری قیادت، اراکین پارلیمنٹ، غیر ملکی سفارت کاروں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت ۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے خطاب کے دوران پاکستانیوں کو جشن آزادی کی مبارک دی اورکہا کہ اس نعمت پر ہم اپنے رب کے حضور سجدہ شکر بجا لاتے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے لئے بھی جلد ازجلد آزادی کی دعا کی ۔وزیر اعظم نے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعاکی۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کی ولولہ انگیز جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے،مشاہیر پاکستان کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی جدوجہد سے ہمیں آزادی کی نعمت ملی ۔

اس مقصد کے لیے سینکڑوں لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اس جدوجہد میں مسلمانوں ہی نہیں اقلیتوں نے بھی بھرپور حصہ ڈالا، وزیر اعظم نے پاکستان کی تعمیر وترقی میں تارکین وطن کے کردارکو بھی سراہااور کہا کہ پاکستان دنیا کی ساتویں جوہری طاقت ہے اور اس پروگرام سے وابستہ تمام ادارے اور افراد ہمارے محسن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہوگا، اس کے لئے قومی مکالمے کی ضرورت ہے جس کے لئے میثاق معیشت ہوسکتا ہے،ہم جوھری قوت بن سکتے ہیں تو معاشی قوت کیوں نہیں بن سکتے،آزادی بڑی قربانیوں سے حاصل ہوئی، اس کا خون کے آخری قطرے تک دفاع کریں گے، ملک کو آگے لے کر جانا ہے، نوجوان ہماری ترجیحات کا اہم جزوہیں۔ انہوں نے قومی ترانے کودوبارہ ریکارڈ کرنے پر متعلقہ اداروں کو مبارک باد دی۔اس موقع پر ملی نغمے بھی پیش کئے گئے،فنکاروں نے علاقائی زبانوں میں لوک گیت پیش کئے۔ پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے عظیم پاکستانی قوم کو یوم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی پر مبارکباد پیش کی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اتوار کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے اپنے ٹویٹ میں پاکستان کی مسلح افواج کی طرف سے عظیم پاکستانی قوم کو یوم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ عزم عالی شان، شاد رہے پاکستان ،پاکستان زندہ باد۔ یوم آزادی کے موقع پر253 پاکستانی وغیر ملکی شہریوں کے لئےاعلیٰ سول اعزازات کا اعلان کیا گیا ۔ سعودی فرمانرواسمیت اہم غیر ملکی سربراہان نے پاکستانی قیادت کو مبارکبادیں پیش کیں ۔یوم آزادی کے موقع پر مزار قائد پر اعزازی گارڈ کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور محمد خالد تھے ۔

پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس اور پاک بحریہ سیلرز کے دستوں پر مشتمل کیڈٹس نے اعزازی گارڈ کی ذمہ داریاں سنبھالیں، پریڈ کمانڈر کے فرائض لیفٹننٹ کمانڈر سید محمد داد نے سرانجام دیئے ۔ پریڈ کے دوران مہمان خصوصی نے گارڈ کا معائنہ کیا اور گارڈ کی جانب سے قائد اعظم کو قومی سلام پیش کیا، جس کے بعد مہمان خصوصی نے گارڈ تعیناتی کا حکم دیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی ،کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور محمد خالد نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اسی طرح مزار اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے پنجاب رینجرز کی جگہ گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے مہمان خصوصی میجر جنرل شہباز خان تھے۔ مہمان خصوصی نے گارڈز کی تبدیلی کے عمل کا معائنہ کیا ۔انہوں نے مزار پر پھولوں کا گلدستہ رکھا اور فاتحہ خوانی کی۔ میجر جنرل شہباز خان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے ۔اس موقع پر ملک کی ترقی و خوشحالی ا ور استحکام کیلئے دعا بھی کی گئی۔

بلوچستان میں یوم آزادی کی سب سے بڑی تقریب کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے سبزہ زار پر منعقد ہوئی جہاں وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے قومی پرچم لہرا کر تقاریب کا آغاز کیا اس پر صوبائی وزرا مشیر ، پارلیمانی سیکرٹریز اور اراکین اسمبلی سمیت سول و فوجی افسران نے شرکت کی۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید خان نے یوم آزادی کے موقع پرپشاور ہائی کورٹ میں منعقدہ خصوصی تقریب میں پرچم کشائی کی جس میں پشاور ہائی کورٹ کے معزز جج صاحبان،سابقہ ججز، پشاور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز،خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی کے ڈین، خیبرپختونخوا بار کونسل کے ایگزیکٹو کے چیئرمین، جوڈیشل کمیشن کے ممبر، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کے نمائندے، پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور کابینہ اور پشاور بار ایسوسی ایشن کے صدر نے کابینہ ارکان کے ہمراہ شرکت کی۔

اس موقع پر پولیس کے چاق وچوبند دستے نے چیف جسٹس کو گارڈ آف آنر پیش کیا، پولیس بینڈ نے قومی ترانہ اور قومی نغمے پیش کیے جبکہ قومی لباس میں ملبوس بچوں نے تقریب کو چار چاند لگا دئیے۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی اور ترقی و خوشحالی کے لیے دعا مانگی گئیں۔یوم آزادی پاکستان کے موقع پرصدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری اوروزیراعظم سردار تنویر الیاس نے ایوان صدر میں پرچم کشائی کی ۔ اس موقع پرسائرن بجائے گئے اور آزادجموں وکشمیر پولیس کی جانب سے سلامی دی گئی جس کے بعد تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزرا حکومت، ممبران اسمبلی، چیف سیکرٹری ،انسپکٹرجنرل پولیس ، سیکرٹریز حکومت ، اعلی فوجی و سول افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔گلگت بلتستان میںیوم آزادی پاکستان کی مرکزی تقریب گلگت چنار باغ میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید تھے، اس تقریب میں قائم مقام گورنر گلگت بلتستان امجد زیدی، ممبران گلگت بلتستان اسمبلی،چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی، انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان سعید وزیر، سرکاری اور عسکری اداروں کے سربراہان، سول سوسائٹی کے لوگوں سمت مختلف سکولوں کے طلبا و طالبات کی کثیر تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پرچم کشائی کی گئی ، وزیر اعلی گلگت بلتستان اور قائم مقام گورنر گلگت بلتستان نے یادگار شہدا پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کیاور پوری قوم کو پاکستان کی 75 ویں جشن آزادی پر مبارکباد دی ۔

ماہ اگست کے آغاز سے ہی ملک بھر میں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کے لئے تیاریوں کا سلسلہ جاریرہا، تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں کو دلہن کی طرح سجایا گیا ، سرکاری و نجی عمارتوں ، تجارتی مراکز کو برقی قمقموں سے سجایا گیا اور ہر سو قومی پرچموں کی بہار دکھائیدی۔ تمام اہم شاہراہوں کو جھنڈوں ، بینرز اور قومی پرچم والی جھنڈیوں سے سجایا گیا اور فضائیں ملی نغموں اور قومی ترانے کی دھنوں سے گونجتی رہیں۔ سرکاری و نجی سطح پر مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جن میں مباحثے ، سیمینار ، کانفرنسیں اور نمائشیں شامل ہیں، مختلف سکولوں اورکالجوں میں تحریک پاکستان کے تاریخی پہلووں اور قومی ہیروز کی زندگی اور قربانیوں کے موضوعات پرتقریری مقابلوں اور ملی نغموں کے مقابلوں کے علاوہ پوسٹر سازی کے مقابلے منعقد کرائے گئے اور بہترین فن پارے اور تقریریں کرنے والے طلبا کی حوصلہ افزائی کی گئی ۔

ان تمام تقاریب کا مقصد نوجوان نسل کو تحریک پاکستان اور آزادی کے لئے جدوجہد سے روشناس کرانا ہے تاکہ نوجوان آزادی کی قدر کرتے ہوئے ملک اور قوم کی خدمت کو شعار بنا سکیں۔ ملک بھر اور بین الاقوامی سطح پر جشن آزادی شایان شان طریقے سے منایا گیا جس کے لئے ہر عمر اور طبقہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی انتہائی پرعزم اور جشن آزادی کی تیاریوں میں مصروف رہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی جشن آزادی کی تقریبات منائیں اور اس حوالے سے پاکستانی سفارتخانوں اور مشنوں میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا، جن میں پاکستانی کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور وطن عزیز سے والہانہ محبت کا اظہار کیا۔ پرچم کشائی کی تقاریب کے علاوہ یوم آزادی کی مناسبت سے تیار کردہ خصوصی کیک بھی کاٹے گئے۔