پاکستان کی خارجہ پالیسی ’پرامن ہمسائیگی‘ کے تزویراتی تصور، تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے عزم اور کثیرالجہتی باہمی تعاون پر مبنی ہے، سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود

اسلام آباد۔2فروری (اے پی پی):سابق سیکرٹری خارجہ اور انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ’پرامن ہمسائیگی‘ کے تزویراتی تصور، تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے عزم اور کثیرالجہتی باہمی تعاون پر مبنی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں آئی ایس ایس آئی میں چائنا پاکستان سٹڈی سنٹر میں یوتھ پارلیمنٹ کے وفد کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پاکستان کی عالمی اور علاقائی خارجہ پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انٹرایکٹو سیشن سے سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے خطاب کیا جبکہ یوتھ پارلیمنٹ کے وفد کی قیادت رضوان جعفر نے کی۔ سہیل محمود نے تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کے درمیان پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ’پرامن ہمسائیگی‘ کے تزویراتی تصور، تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے عزم اور کثیرالجہتی باہمی تعاون پر مبنی ہے۔ انہوں نے امریکہ، چین، روس، اسلامی ممالک، یورپی یونین، جاپان، آسیان اور افریقہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے علاقائی تناظر میں افغانستان اور بھارت کے ساتھ موجودہ دوطرفہ تعلقات کے بارے میں بتایا۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی کلید ہے۔ سہیل محمود نے کورونا وباءکے علاوہ عالمی مسائل، موسمیاتی تبدیلی، اسلامو فوبیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات پر پاکستان کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ رضوان جعفر نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح یوتھ پارلیمنٹ ایک قومی سطح کی تنظیم میں تبدیل ہوئی ہے جس کی عالمی سطح پر رسائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے جو اس ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں ۔