چوروں کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے، آج قوم میں 1965 ء والا جذبہ پایا جاتا ہے، وزیراعظم کا تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب

چوروں کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے، آج قوم میں 1965 ء والا جذبہ پایا جاتا ہے، وزیراعظم کا تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب

اسلام آباد۔2اپریل (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چوروں کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے، آج قوم میں 1965 ء والا جذبہ پایا جاتا ہے، اپوزیشن کی ساری کوشش جمہوریت اور ملک کیلئے نہیں بلکہ این آر او کیلئے ہے ، جو لوگ مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہیں انہیں کبھی نہیں بھولوں گا، مسلم لیگ ن پنجاب سے اب کوئی الیکشن جیت کر دکھائے۔

وہ ہفتہ کو یہاں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے جس میں ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے شاہ محمود قریشی، فیض اللہ کموکا، عامر ڈوگر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقابلہ کا پہلا اصول یہ ہے کہ آخری گیند تک ہار نہیں ماننی، کیا خبر کپتان کل کیا کر دے۔

جیسے جیسے لوگوں کو سمجھ آنی شروع ہوئی ہے کہ عدم اعتماد کی صورت میں عمران خان نہیں پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے کی سازش ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 35 سال سے اس ملک کو لوٹنے والوں نے امریکہ کے ساتھ چل کر یہ سازش کی۔

میں کبھی امریکہ کا مخالف نہیں رہا ہوں۔ اس کو مجھ سے کیا گلہ ہوسکتا ہے۔ میں نے سیاست کا آغاز کیا تو یہ سوچ دیکھی کہ دنیا کا پانچواں بڑا ملک دوسروں پر انحصار کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں ان لوگوں کو امریکہ حکمران دیکھنا چاہتا ہے جن کے پیسے باہر پڑے ہیں اور وہ ان کی غلامی کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح سے دستاویزی طور پر پاکستان کو دھمکی دی گئی کہ عمران خان کو ہٹا دیں تو پاکستان کو معاف کردیں گے ایسی مثال سفارت کاری میں کہیں نہیں ملتی ،امریکہ کو علم ہے کہ عمران خان کو ہٹا کر اس کی جگہ کون آئے گا۔ بے ضمیر لوگ غیرملکی غلامی قبول کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ضمیر فروش اس وقت منہ چھپاتے پھر رہے ہیں شکر ہے ان سے ہماری جماعت پاک ہوئی، ہر بجٹ کے دوران جب پارٹی اجلاس ہوتا تھا تو میں سر درد کی دو گولیاں کھا کر شریک ہوتا تھا، مجھے مسلم لیگ ن کے ممبران کے پیغامات آرہے ہیں کہ ان کے گھر والے ان کے خلاف ہوگئے ہیں کہ وہ سازش کا شکار ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج سوشل میڈیا کا دور ہے چھانگا مانگا کا دور ختم ہوچکا ہے۔ قوم نے دیکھ لیا کہ کس طرح ضمیر خریدنے کیلئے پیسہ چل رہا ہے، اپوزیشن مجھ سے این آر او مانگ رہی تھی، فیٹف قانون سازی کے دوران بھی انہوں نے این آر او مانگا، ہر تین ماہ بعد ملک میں غیریقینی کی صورتحال پیدا کی، ان کی ساری کوشش جمہوریت اور ملک کیلئے نہیں بلکہ این آر او کیلئے تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکل وقت میں نظریہ پر ساتھ کھڑے رہنے والے خراج تحسین کے مستحق ہیں ،اب تحریک انصاف اب ایسی نظریاتی جماعت بن چکی ہے جسے کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

چودہ سالہ سیاسی جدوجہد کے بعد مینار پاکستان کے جلسہ سے ہماری پارٹی اٹھی اور اب جو جذبہ قوم میں پایا جاتا ہے وہ ناقابل بیان ہے، چوروں نے عدم اعتماد لا کر پوری قوم کو اکٹھا کردیا، آج قوم میں1965ء کی جنگ والا جذبہ نظر آرہا ہے، چوروں اور امریکی سازش کے خلاف پوری قوم اکٹھی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی حمایت سے اب تحریک انصاف شکست نہیں کھاسکتی، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تحریک انصاف نے 70فیصد ووٹ حاصل کئے، ہزارہ سمیت کے پی کے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا صفایا ہوگیا، جو لوگ پنجاب میں ن لیگ کا ٹکٹ لینے منحرف ہوئے ن لیگ کو یہ چیلنج ہے کہ وہ کوئی الیکشن جیت کر دکھائے انہیں لاہور میں بھی شکست دیں گے، پنجاب نے ذوالفقار علی بھٹو کو اٹھایا جس نے قوم کو خودداری دی۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کو سارے پاکستان میں چوروں اور غداروں کے خلاف قوم پرامن احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج مشکل کی اس گھڑی میں جو لوگ میرے ساتھ کھڑے ہیں میں ان کو کبھی نہیں بھولوں گا، ذاتی مفادات اور پیسے کیلئے جماعت میں شامل ہونے والوں کی طرف سے پارٹی سے علیحدگی پر اللہ کے شکرگزار ہیں، تحریک انصاف کا سرمایہ وہ لوگ ہیں جو بیس بیس کروڑ روپے کی پیشکش ٹھکرا کر ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے 25 سالہ جدوجہد میں نشیب وفراز دیکھے، جو مقام پاکستان کے لوگوں میں عمران خان کا ہے کسی اور کا نہیں۔عمران خان کا حوصلہ کبھی غیر متزلزل نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہاں موجود ہیں یہ کور گروپ اور پارٹی کا اثاثہ ہیں اور یہی دوبارہ آپ کو وزیر اعظم بنوائیں گے،یہ تحریک انصاف کے نظریے کے پاسبان ہیں۔

یہ ان قوتوں کو پاش پاش کردیں گی۔انہوں نے کہا کہ یہی تحریک انصاف ہے۔یہ سونے میں تولنے کے برابر ہیں۔اپنے اور پرائے کی پہچان مشکل وقت میں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی لوگ آئندہ انتخابات میں نئے پاکستان کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔

پی ٹی آئی کے رکن فیض اللہ کموکا نے کہا کہ سیاسی کیرئیر میں عمران خان سے بہت کچھ سیکھا ہے،آج کھوٹے اور کھرےکی پہچان ہوچکی ہے،ہم سب متحد اور اپنے قائد کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وفاقی وزیر برئے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ لیڈر وہ نہیں ہوتا جو جوڑ توڑ کا ماہر ہوتا ہے اور حرام کے پیسے استعمال کرکے لوگوں کے ضمیر کو خریدتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طاقتور وہ ہوتا ہے جس کا ایمان پختہ ہوتا ہے اگر کسی کو شک تھا کہ وزیراعظم عمران خان اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ قوم کی خاطر نکلا ہے۔