اسلام آباد۔22اکتوبر (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ نے دستور ترمیمی بل 2024 متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔
ایم این اے جاوید حنیف خان نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور 1973 میں مزید ترامیم (آرٹیکل 140 الف) میں ترامیم کا بل دستور ترمیمی بل 2024 پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔ بل کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے جاوید حنیف خان نے کہا کہ یہ بل جمہوریت کی تاریخ میں بہت اہم ہے ، پہلی مرتبہ اڑھائی لاکھ عام لوگوں کو پاکستان کے گورننس سسٹم کے اندر شامل کرنے جارہے ہیں، آئین میں ان اتھارٹی کی تعریف کرنے جارہے ہیں، آئین کے تحت تھری ٹیئرز حکومتیں ہوتی ہیں، سب سے پہلے مدارس میں مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کرایا گیا ۔
اس کے بعد صوبائی اور پھر قومی نظام متعارف کرایا گیا جب پاکستان بنا تو سمت الٹ ہوگئی ، وفاق کو مضبوط اور صوبوں ،مقامی حکومتوں کو کمزور کیا گیا ۔جس طرح مقامی حکومتوں کو اختیار دیئے جانے چاہتے تھے وہ نہیں دیئے گے ہم اس بل کے ذریعے مقامی حکومتوں کے نظام کو مضبوط کریں ۔انہوں نے بتایا کہ اس بل میں ہم نے تجویز کیا کہ مقامی حکومتوں کو باقاعدہ طور پر قبول کیا جا رہا ہے ۔تجویز کیا گیا کہ یہ بل وفاقی سطح پر لایا جائے ۔آئین تعریف کرے گا کہ مقامی حکومتیں کیسے چلیں گے اور امور کیا ہونگے ۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے مقامی حکومتوں کی آمدن کے شعبے بھی بتائے ہیں ، جیسے وفاق صوبوں اور صوبے مقامی حکومتوں میں مالیاتی تقسیم کرے ۔ایم این اے مصطفی کمال نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترامیم 24 کروڑعوام کو حق دینے کا آغاز ہے ،صوبے خودمختار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ الیکشن سے قبل ملک میں مقامی حکومتوں کو لازمی قرار دیا جائے ۔ مثیاق جمہوریت کے 10ویں نکتے میں مقامی حکومتوں کا قیام شامل ہے ۔بعد ازاں ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے یہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ۔