کاشتکار چنے کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے لئے نقصان دہ کیڑوں کا تدارک یقینی بنائیں،ترجمان

275
Punjab Agriculture Department
Punjab Agriculture Department

لاہور۔15نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ چنے کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی اور نقصان دہ کیڑوں کا تدارک یقینی بنائیں۔ ترجمان نے بتایا کہاکہ پنجاب میں چنے کا تقریبا 92 فیصد رقبہ بارانی علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے جس میں زیادہ تر تھل بشمول بھکر خوشاب،لیہ، میانوالی اور جھنگ کے اضلاع شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ چنے کی بہتر فصل میں شروع ہی سے جڑی بوٹیوں کی تلفی زہروں کی بجائے گوڈی سے کریں ۔

انہوں نے کہاکہ بارانی اور ر یتلے علاقوں میں زہر کا استعمال صرف ایسی زمین پر کرنا چاہیے جہاں مناسب وتر موجود ہو اور آبپاش علاقوں میں پینڈی میتھلین (اسٹامپ 330 ای بحساب ڈیڑھ لٹر فی ایکڑ استعمال کریں،جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے کیمیائی زہروں کا استعمال ایک نہایت موثر طریقہ ہے،جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے زہروں کا استعمال کریں،چنے کی فصل کو پانی کی کم ضرورت ہوتی ہے اس لئے تھل کے علاقوں میں فصل کی کامیابی کا انحصار بارشوں پر ہی ہوتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ دیمک چنے کی فصل کا ایک نقصان دہ کیڑا ہے جو پودوں کی جڑوں پر حملہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں پودے سوکھ جاتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ دیمک کا حملہ فصل اگنے سے کٹائی تک کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔دیمک کے انسداد کے لئے کھیتوں میں کچی گوبر کی کھاد بالکل استعمال نہ کریں جبکہبروقت آبپاشی سے بھی دیمک کا حملہ کم ہوجاتا ہے، دیمک کے تدارک کے لئے بارانی علاقوں میں کلورپائیریفاس 40ای سی بحساب 2لیٹر فی ایکڑ مٹی میں ملا کر چھٹہ کریں، سنڈی کا رنگ سبزی مائل ہوتا ہے،

موسم اور خوراک کے لحاظ سے سنڈی اپنا رنگ بدل لیتی ہے،سنڈی کے جسم پر لمبائی کے رخ دھاریاں ہوتی ہیں اور جسم پر ہلکے ہلکے بال بھی ہوتے ہیں۔سنڈی کے انسداد کیلئے جڑی بوٹیاں تلف کریں،چڑیاں سنڈیوں کو بڑے شوق سے کھاتی ہیں اس لئے کھیتوں میں انہیں بیٹھنے کے لئے درختوں یا ڈنڈوں سے رسیاں باندھ کر جگہ مہیا کی جائے،روشنی کے پھندے لگائیں۔انہوں نے کہا کہ کیڑوں کے کیمیائی انسداد کیلئے محکمہ زراعت کے عملے سے مشورہ کر کے ایسی زہروں کا انتخاب کریں جو نقصان دہ کیڑوں کے خلاف موثر اور کسان دوست کیڑوں کیلئے کم نقصان دہ ہوں۔