کوئی جتنا مرضی زور لگالے الیکشن 14 مئی کو نہیں ہوں گے، کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت اکتوبر میں ہونیوالے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت محمد نواز شریف کریں گے،وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان کاافطار پارٹی سے خطاب

فیصل آباد۔16اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہاکہ کوئی جتنا مرضی زور لگالے الیکشن 14 مئی کو نہیں ہوں گے جبکہ کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت اکتوبر میں ملک بھر میں اکٹھے منعقد ہونیوالے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت محمد نواز شریف کریں گے جو ہر صورت انتخابات سے قبل پاکستان پہنچ کر نہ صرف اپنے عوام کے درمیان ہوں گے بلکہ تاریخ ساز کامیابی حا صل کرکے ملکی تعمیر و ترقی کے سفر کا آغاز وہیں سے کریں گے

جہاں پر وہ ملک کو برق رفتار ترقی کرتا ہوا چھوڑ کر گئے تھے لہٰذا تمام مسلم لیگی رہنماؤں اور کارکنان کو چاہیے کہ وہ ابھی سے گلی گلی محلہ محلہ پھیل جائیں اور پوری طاقت و توانائی کے ساتھ اپنی انتخابی مہم شروع کرکے گھر گھر یہ پیغام پہنچائیں کہ کس طرح بعض اداروں کی بیساکھیوں کا سہارا لیکر ملک پر چار سال کیلئے مسلط کئے گئے فتنے نے ملک کو بربادی کی دلدل میں دھکیل دیا اور آج ملک میں مہنگائی کا جو طوفان ہے وہ اس فتنے کے آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کی شرائط کے نتیجے میں ہے جس کے تحت بجلی، گیس، پٹرول اور دیگر عوامی ضروریات زندگی پر سبسڈیاں ختم کرنا پڑیں لیکن اب عوام تھوڑا سا اور صبر کرلیں کیونکہ ہم آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور ہم نے دن رات اقدامات کرکے ملک کو ڈیفالٹ سے بچالیا ہے

جس کے بعد اب انشااللہ جلد محمد محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک میں دوبارہ تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ وہ اتوار کی رات مسلم لیگ(ن)فیصل آبادکے رہنماو سابق چیئرمین یو سی 106 ستارہ کالونی حاجی غلام مصطفی کے ڈیرہ پر افطار پارٹی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے جبکہ اس موقع پر سابق وزیرمملکت عابد شیرعلی، سابق ایم این اے حاجی اکرم انصاری،سابق ایم پی اے مدیحہ رانا سمیت مسلم لیگ کے کارکنان کی بڑی تعدادبھی موجود تھی۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان عمران خان کے آئی ایم ایف سے انتہائی سخت شرائط پر معاہدے کا نتیجہ ہے کیونکہ اس نے معاہدے کیلئے جو شرائط مانیں ان میں آئی ایم ایف کی جانب سے واضح کہا گیا کہ پہلے عوام کو دی جانیوالی تمام سبسڈیاں ختم کی جائیں اس کے بعد معاہدہ ہوگا اسلئے ہمیں نہ چاہتے ہوئے بھی وہ شرائط مانناپڑیں لہٰذا ب قوم دوبارہ 4 سال میں ملک کو تباہ کرنیوالے سے دھوکہ نہ کھائے۔انہوں نے کہا کہ31 مئی 2018 کو ن لیگ کی حکومت ختم کی گئی تو اس وقت آٹے، چینی، گھی، بجلی، گیس، ڈالر کا ریٹ کیا تھا اور اب کیا ہے،اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ فتنے کو ایک سازش کے تحت ملک پر مسلط کیاگیا اورایسی پالیسیاں بنائی گئیں

کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہوالیکن عوام جانتے ہیں کہ جب جب ملک پر کوئی بحران آیاتو مسلم لیگ(ن) نے نواز شریف کی قیادت میں اس کو بحرانوں سے نکالا۔جب انڈیا نے ایٹمی دھماکے کئے توانڈین وزیر خارجہ ایل کے ایڈوانی نے کہا کہ اب پاکستان ہمارے ساتھ سوچ سمجھ کر بات کرے مگر نواز شریف نے اس کے جواب میں پوری دنیا سے ٹکر لی اور انڈیا کے5 کے مقابلے میں 6 دھماکے کئے لہٰذااگر ہم ایٹمی قوت نہ ہوتے تو انڈیا ہمیں کھا جاتا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس کے بعدمارشل لا کا دور آیاجس نے ملک کو مزید پستی میں دھکیل دیا لیکن 2018 میں ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہوچکا تھااسلئےفتنے کو ہم پر مسلط کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تقریباً معاہدہ ہوچکا اوراب ہم مشکل وقت سے نکل چکے جبکہ ملک بھی ڈیفالٹ سے بچ گیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ٹولے کے پاس کوئی چیز نہیں بلکہ صرف اور صرف نوجوانوں کو گمراہ کرنا ان کا مقصد ہے اورانہوں نے نہ کوئی موٹروے، نہ میٹرو، نہ ایکسپریس وے بنائی بس ہماری لگائی ہوئی تختیوں کو اتار کر اپنی تختیاں لگائی لہٰذاعوام ان سے پوچھتے ہیں کہ 50 لاکھ گھراور1 کروڑ نوکریاں کہاں ہیں۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی احساس ہوگیا ہے کہ ان سے غلطی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف بہت جلداور الیکشن سے قبل پاکستان آئیں گے اور ان کی قیادت میں بھر پور الیکشن مہم چلائی جا ئے گی

جبکہ قوم ووٹ کی طاقت سے ان کودوبارہ وزیراعظم بنا کر اس ملک اور قوم کی خدمت کا سفر شروع کرے گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ایک مرتبہ نہیں تین مرتبہ آپکی اور اس ملک کی آزمائی ہوئی ہے جو آئندہ بھی آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ درمیان میں چار سال مداخلت نہیں کرتا تو آج ملک ترقی کی راہ پر چل رہا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ عمرانی فتنے نے ملک کو تباہی کے کنارے لاکھڑا کیا لیکن انشااللہ ہم جلد مشکلات پر قابو پالیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب محمد نواز شریف آئے تو کیا ملک نے ترقی نہیں کی،نواز شریف کے دور میں ملک میں لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی گئی مگراس کے بعد ایک فتنے کوپورا پلان کرکے لایا گیا

جس نے ملک سے اخلاقیات کا بھی جنازہ نکال دیا۔انہوں نے کہا کہ جب 2013 میں عوامی مینڈیٹ سے نواز شریف اقتدار میں آئے تو ڈالر 110 روپے، پٹرول65 روپے لیٹر،چینی50 روپے، آٹا35 روپے کلو تھا۔اس وقت بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی عروج پر تھی مگر نواز شریف نے اقتدار میں آتے ہی لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جس فتنے کو لایا گیا اس نے پہلے کہا کہ اگر مجھے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تو میں اس کے بدلے خود کشی کو ترجیح دوں گا،اسلئے اچھا ہی ہوتا کہ اگر وہ خود کشی کرلیتا اور آئی ایم ایف کے سامنے نہ لیٹتا اور اس کی وجہ سے عوام مہنگائی کا شکار نہ ہوتے

لیکن اس فتنے نے آئی ایم ایف سے ایسا معاہدہ کرلیا کہ اگر ہم وہ پورا نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا اور اگر ملک کو بچایا ہے تو آئی ایم ایف نے ایسی ایسی شرائط رکھی ہیں کہ فلاں سبسڈی ختم کرو، فلاں ریلیف واپس لو اور اب اگر اس کی بات مانتے ہیں تو مہنگائی عوام کی کمر توڑتی ہے لہٰذا ہم نے یہ کڑوا گھونٹ پیا لیکن بس یہ صورتحال تھوڑے وقت کیلئے ہے اسلئے عوام کو چاہیے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں اس سازشی فتنے کی ملک و عوام دشمن سیاست کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کردیں تاکہ مسلم لیگ ن ایک بار پھر عوامی خدمت اور ملکی تعمیر و ترقی کا سفر شروع کرسکے۔

راناثنااللہ نے کہا کہ وہ 3 مرتبہ اس علاقہ سے کامیاب ہوئے مگر انہیں اپوزیشن میں بیٹھنا پڑا کیونکہ پاکستان کی جمہوریت اتنی کامیاب نہیں ہوئی کہ وہ اپوزیشن کو بھی ترقیاتی فنڈز دے لیکن چوتھی مرتبہ جب آپ نے کامیاب کروایاتو شہباز شریف وزیر اعلیٰ بنے اور میں وزیر قانون بنااوراس حلقے کے تمام ترقیاتی کام کروائے،حلقہ میں ہسپتال بنایا،2 خواتین کے کالج بنوائے،کمیونٹی سنٹر بنایا، رورڈ بنوائے مگر2018 میں حلقہ کو 3حصوں میں تقسیم کردیا گیا جس کامقصد تھاکہ مجھے کمزور کیا جائے لیکن وہ نہ صرف اس میں ناکام ہوئے بلکہ قومی اسمبلی کے الیکشن میں عوام نے انہیں کامیاب کروایا لہٰذا ان کے پاس وفاقی وزیر داخلہ کاجو عہدہ ہے آپ لوگوں کی خدمت کی بدولت ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی انہوں نے حلقہ میں بہت کام کروائے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے مخالفین جو پچھلے4 سال اس حلقہ میں رہے وہ کوئی ایک چیز بتائیں،ان لوگوں نے سوائے پیسہ بنانے کے اور کچھ نہیں کیا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ لیگی ووٹرز اور کارکنان اکتوبر کے الیکشن کیلئے بھرپور تیاری کریں اور جو مہم انہوں نے شروع کی اور الیکشن کی تیاری کا آغازکیا اسے رکنا نہیں چاہیے۔انہوں نے شاندار تقریب کے انعقاد پرمصطفی بھٹی کا شکریہ بھی اداکیا۔