حکومت کی جانب سے اعلان کردہ امدادی پیکج اوردیگرنوعیت کے اقدامات سے معیشت کی بہتری کا سفرجاری

اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی):کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے معاشی اوراقتصادی اثرات کو کم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ امدادی پیکج اوردیگرنوعیت کے اقدامات سے اقتصادی اورسماجی اشاریوں میں بہتری آرہی ہے جبکہ ملک اقتصادی بحالی کے سفرپربھی گامزن ہوچکاہے۔ سرکاری ذرائع نے اے پی پی کوبتایا کہ بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ ہورہاہے جو اروباری اعتماد میں اضافہ کی دلیل ہے۔

اس سے معاشی واقتصادی بحالی کے امکانات بڑھ رہے ہیں، سٹیٹ بینک نے بھی حالیہ زری پالیسی میں مالی سال 2021 میں پہلے لگائے گئے اندازوں سے زیادہ بڑھوتری کا امکان ظاہرکیاہے۔ زرائع نے بتایا کہ اگرچہ وبا کی تیسری لہر سے سست روی کے خدشات موجود ہیں تاہم حکومت کی جانب سے اٹھائے جانےوالے بروقت اقدامات اورعوام کی جانب سے معیاری طریقہ ہائے کار(ایس اوپیز) کی پابندی اقتصادی بحالی کاعمل جاری رکھنے، بیرونی کھاتوں کے توازن کوبرقراررکھنے اورافراط زرکے دباومیں کمی لانے میں معاون ثابت ہوگی۔ سرکاری زرائع کے مطابق معیشت کے مختلف شعبوں کی کارگردگی سے ظاہرہورہاہے کہ ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوارکوویڈ سے قبل کے دورسے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔

ماہ فروری میں ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں 4.85 فیصداضافہ ہواہے۔مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 7.45 فیصد اضافہ ہواہے۔ صارفین کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ مارچ میں سالانہ بنیادوں پر9.1 فیصدبڑھا ہے۔گزشتہ سال مارچ میں یہ انڈکس 10.2 فیصدتھا، سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زر مارچ کے مہینہ میں مسلسل 10 ویں بار2 ارب ڈالرکی سطح سے زیادہ رہی ہے۔

مارچ 2021 میں سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرکاحجم 2.7 ارب ڈالررہا جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں 43 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ سال مارچ میں ترسیلات زرکاحجم 1.9 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔ فروری 2021 کے مقابلہ میں مارچ میں ترسیلات زرمیں 20 فیصداضافہ ہواہے۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرکاحجم 21.5 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 26.2 فیصدزیادہ ہے۔

زرائع کے مطابق اپریل کے دوسرے ہفتہ میں زرمبادلہ کے ملکی ذخائرکاحجم 23ارب ڈالر کی سطح پرپہنچا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیوکی محصولات میں رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 10 فیصد اضافہ ہواہے، جولائی سے لیکرمارچ تک کی مدت میں ایف بی آرکی محصولات کاحجم 3394 ارب روپے رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایف بی آر کی محصولات کاحجم 3076 ارب روپے ریکارڈکیاگیاتھا، جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آرنے ہدف سے 100 ارب روپے کے زائد محصولات اکھٹاکرلی ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت سرکاری اخراجات میں کمی اورکفایت شعاری کی پالیسی پر بھی سختی سے کاربند ہے،جولائی سے لیکرجنوری تک کی مدت میں مالیاتی خسارہ مجموعی قومی پیداوارکی تناسب سے 2.9 فیصد تھام پرائمری بیلنس بدستورفاضل رہا اوراس مدت میں جی ڈی پی کے تناسب سے اس میں 0.9 فیصد اضافہ ہوا۔جاری مالی سال کے کے ابتدائی 7 ماہ میں مجموعی مصارف کے حجم میں 0.2 فیصد کا معمولی اضافہ ہواہے۔

اس مدت میں مصارف کاحجم 3665 ارب روپے ریکارڈکیاگیا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں کل مصارف کاحجم 3658 ارب روپے ریکارڈکیاگیاتھا۔جاری اخراجات میں اضافہ کی شرح 3.2 فیصد رہی ہے۔ سرکاری زرائع نے بتایا کہ ان تمام اشاریوں سے واضح ہورہاہے کہ ملک اقتصادی بحالی کی راہ پرگامزن ہے اورآنیوالے مہینوں میں اس میں مزیدبہتری آئیگی