میک ان پاکستان پالیسی کے فروغ ،برامدات میں اضافے اور کاروباری لاگت میں کمی لانے کے لیے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی کو مزید کم کیا گیا ہے ، عبدالرزاق دائود کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے میک ان پاکستان پالیسی کے فروغ ،برآمدات میں اضافے اور کاروباری لاگت میں کمی لانے کے لیے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی کو مزید کم کیا گیا ہے ،آئندہ مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات کا 20 ارب ڈالر ہے ،رواں مالی سال کے دوران 25 ارب ڈالر کی اشیاء و مصنوعات اور 5 ارب ڈالر کی خدمات کی برآمدات ہوئی ہیں ،پر امید ہیں کہ ہماری برآمدات مزید بڑھیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر خزانہ شوکت ترین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کے ٹیکسٹائل کے شعبہ کارکردگی اچھی رہی، 15.5 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئی ہیں، اس شعبہ کی برآمدات کو آئندہ سال 20 ارب ڈالر کا ہدف دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شعبوں انجینئرنگ، فارما، آئی ٹی، فٹ ویئر سمیت کئی غیر روایتی شعبے پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال خام مال پر سب سے زیادہ ڈیوٹیز میں کمی کی گئی ہےا س کا پھل اگلے سال حاصل ہوگا، کاروباری لاگت کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار بڑھنے سے برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران 25 ارب ڈالر کی مصنوعات اور 5 ارب ڈالر کی سروسزبرآمد کی گئیں ہیں جبکہ آئندہ سال دونوں کا مجموعی ہدف 35 ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدی حکمت عملی دو حصہ پر مشتمل ہے، پہلا تو لیدر، ٹیکسٹائل اور روایتی برامدی صنعت ہے جبکہ دوسرا اہم حصہ مختلف شعبوں و صنعتوں کو برآمدات کیلئے فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل میں ویلیو ایڈیشن پر توجہ دے رہے ہیں،غیر روایتی شعبوں کو بھی توجہ دے رہے ہیں آئی ٹی، انجینئرنگ،موبائل فون اور دوسرے شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت برآمدات کے فروغ اور پیدوار میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے گزشتہ سال خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی کم کی ہیں،ا س سال بھی کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں کم کررہے ہیں،

پہلے کبھی پاکستان میں خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی میں اتنی بڑی تعداد کمی نہیں دیکھی، ا س اقدام سے پاکستان میں کاروباری لاگت کم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی موثر پالیسیوں کی وجہ سے پر امید ہوں کہ ہماری برآمدات بڑھیں گی اور ہم نے اسے پائیدار بنانا ہے ۔