ترکی کا کینیڈا میں پاکستانی خاندان کی ہلاکت کے خلاف عالمی برادری سے مشترکہ کارروائی کا مطالبہ

انقرہ۔8جون (اے پی پی):ترکی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈا میں نسل پرستی کی بنیاد مسلم عقیدہ ہونے کی وجہ سے چار مسلمانوں کی جان بوجھ کر جان لینے کے خلاف مشترکہ کارروائی کرے۔ منگل کو میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے ٹیوٹر پیغام میں کہا کہ ”اللہ کی رحمت ہمارے ایک ہی خاندان کے چار مسلمان بھائیوں اور بہنوں پر ہو جن کا کینیڈا میں قتل عام کیا گیا ”۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ مزید تاخیر کئے بغیر اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی سطح پرکارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اسلام فوبیا ، نسل پرستی اور امتیازی سلوک جیسے دہشت گرد عناصر کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا۔ علاوہ ازیں ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کلن نے بھی اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس جدید بربریت کو روکنا ہوگا، دنیا سے مسلمانوں پر حملوں کا خاتمہ ہونا چاہئے۔

ترکی کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ (اے کے) پارٹی کے ترجمان نے کچھ سیاستدانوں اور میڈیا کے ذریعے اسلام مخالف بیانات کے خلاف تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نفرت انگیز جرائم کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، یہ صرف ایک عام مجرمانہ فعل نہیں بلکہ سیاست اور میڈیا کے ذریعے اسلام کے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے والے اس کے ذمہ دار ہیں۔

اتوار کی شام اونٹاریو میں ایک 20 سالہ ناتانیل ویلٹ مین نامی شخص نے پک اپ ٹرک سے جان بوجھ کر نہتے مسلمان پاکستانی خاندان کے چار افراد کو کچل دیا تھا ،متاثرہ خاندان کا ایک 9 سالہ بچہ اس حملے میں محفوظ رہا، ڈاکٹروں نے اس بچے کی حالت کو خطے سے باہر قرار دیا ہے۔

کینیڈین پولیس نے جاں بحق ہونے والوں کی تفصیلات جاری کر دیں ہیں جس کے مطابق دو خواتین جن کی عمریں 74 اور 44 برس ہیں ، 15 سالہ لڑکی اور 46 سالہ مرد شامل ہیں۔ پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو کچھ دیر بعد ہی گرفتار کر لیا۔ اس خاندان کو مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔