کشمیر تقسیم ہند کا نا مکمل ایجنڈا ہے اسے حل کیے بغیر خطے میں امن کا قیام نا ممکن ہے،اسپیکرقومی اسمبلی

سپیکر قومی اسمبلی نے صوابی بوقو جھنڈا وادی کنڈاو اور پابینی کیلئے سوئی گیس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا
سپیکر قومی اسمبلی نے صوابی بوقو جھنڈا وادی کنڈاو اور پابینی کیلئے سوئی گیس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کشمیر تقسیم ہند کا نا مکمل ایجنڈا ہے اسے حل کیے بغیر خطے میں امن کا قیام نا ممکن ہے،بھارتی حکومت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے اقدم نے بھارت کا مقروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے،پااکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی تحریک کی حمایت جاری رکھے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روزرکن قومی اسمبلی و رکن کشمیر کمیٹی نورین فاروق ابراھیم سے ہونے والی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ملاقات میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ، بین تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور رکن کشمیر کونسل یونس میر بھی موجود تھے۔ملاقات میں آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پارلیمانی گروپ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح ہر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کثیر الاجماعتی پارلیمانی گروپ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ گروپ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کے لیے عالمی رائے ہموار کرے گا۔اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے مزید کہا کہ بھارت کے 5اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کے بعد پاکستانی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے جنرل اسمبلی میں بھارت کے فاشسٹ نظرے کو بے نقاب کرتے ہوئے دنیا کو بتایا کہ جنوبی ایشیاء میں بھارت کے ہاتھوں امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ پاکستان نے امن کے قیام اور خطے کو جنگ کی ہولناکیوں سے بچانے کے لیے متعدد کوششیں کی ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت 27 فروری 2019 کا واقعہ ہے جب بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت واپس بھجوایا تھا جس کے بعد پوری دنیا میں پاکستان کا امن کے قیام کے طور پر مثبت تشخص اجاگر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے کے تمام پڑوسی ممالک کے سے برابری کی سطح پر تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے مگر کوئی بھی ملک ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو عالمی برادری کے سامنے جس جذبے کے ساتھ اٹھایا ہے ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کشمیری عوام اپنا سفیر سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کے لیے زمین تنگ کر رکھی ہے اور بھارت میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جسے عالمی میڈیا اور غیر ملکی مبصرین نے بھی بے نقاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اب وقت آگیا ہے کہ کشمیری عوام کو ان کی بنیادی حق دلایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی حق خودارادیت کی تحریک کو موثر طریقے اجاگر کرنے کے لیے قومی اسمبلی کی جانب سے بھرپور اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں برائے خارجہ امور، انسانی حقوق اور کشمیر کمیٹی کو اس سلسلے میں فعال کردار ادا کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال بین الاقوامی کشمیر کنونشن کے انعقاد کے لیے وزارت خارجہ کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ملاقات میں شریک شرکاء نے اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی پارلیمانی سطح پر مسئلہ کشمیر کو عالمی برادری کے سامنے بھرپور انداز میں اجاگر کرنے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کو اپنی شہ رگ سمجھتی ہے۔انہوں نے کہ پاکستان نے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی تحریک کو ہمیشہ عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کا پر امن، منصفانہ حل چاہتی ہے جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر خطے کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے جو کسی بھی وقت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کو ان کا جائز حق دیے بغیر خطے میں چین سے نہیں رہ سکتا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ناقابل مذمت اور افسوس ناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔