سعودی عرب کی طرف سے حج کے بارے میں فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہیں، کورونا کی بدلتی صورتحال کی وجہ سے یہ مناسب اور درست فیصلہ ہے، حافظ طاہر محمود اشرفی

TAHIR MEHMOOD

اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی
و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے حج کے فیصلہ کی مکمل تائید کرتے ہیں، کورونا کی بدلتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے یہ مناسب اور درست فیصلہ ہے، سعودی قیادت اور عوام نے ہمیشہ حج اور زائرین کی خدمت کی، شریعت اسلامیہ اضطراری حالت میں اس طرح کے فیصلے کی اجازت دیتی ہے۔
یہ بات انہوں نے نجی دورہ پر سعودی عرب روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ حج ایک فریضہ ہے جس کو استطاعت کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے، استطاعت میں سفر کا امن، صحت، سفری اخراجات اور اہل و عیال کے پاس اخراجات کا مکمل ہونا ہے،
موجودہ حالات میں کورونا کی وباءکی وجہ سے سفر میں بھی مشکلات ہیں اور صحت کے احوال بھی قابل اطمینان نہیں ہیں لہذا سعودی عرب کی حکومت نے دنیائے اسلام کے مذہبی قائدین کی مشاورت سے جو فیصلہ کیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور حکومت پاکستان، دارالافتاءپاکستان، پاکستان علماءکونسل سمیت تمام مکاتب فکر کے علماءو مشائخ اس کی تائید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں 60 ہزار حجاج کیلئے انتظامات کرنا بھی سعودی حکومت کے بہترین کارناموں میں سے ایک ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی وزارت مذہبی امور اور سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کے درمیان رابطہ موجود ہے اور سعودی عرب نے ہمیشہ حجاج و زائرین کے معاملہ میں امت مسلمہ کے قائدین اور اسلامی ممالک کو اعتماد میں لے کر فیصلے کئے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب کے تعاون سے پاک افغان علماءکانفرنس قطعی طور پر افغانستان کے کسی فریق کی حمایت یا مخالفت کیلئے نہیں بلکہ افغانستان میں امن کیلئے تھی۔
سعودی عرب اور رابطہ عالم اسلامی امت مسلمہ کے مسائل اور دنیا میں امن کیلئے ہمیشہ کردار ادا کرتے ہیں اور افغانستان کا امن پاکستان اور اس خطہ کا امن ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کی ایک ہی خواہش ہے کہ اس خطے میں اب بہنے والا خون بند ہو۔
ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوریاں پیدا کرنے والوں کی سازشیں ناکام ہوئیں۔ آج پاکستان، سعودی عرب پورے عالم اسلام، عالم عرب سے گذشتہ دس سالوں سے زیادہ قریب ہے اور یہی وزیر اعظم عمران خان کی پالیسی اور سوچ ہے۔