سندھ حکومت کا پانی کی قلت کے حوالے سے جھوٹ سامنے آگیا،حلیم عادل شیخ

پیپلزپارٹی کے تین اراکین اسمبلی پر قتل کے الزامات ہیں، ناظم جوکھیوں کے قتل کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی رد کرتے ہے ۔ حلیم عادل شیخ

کراچی۔13جون (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا پانی کی قلت کے حوالے سے جھوٹ سامنے آگیا،پانی کے معاملے ہر غیر جانبدار انسپکٹرز کی مقرری پر سندھ حکومت نے انکار کردیا۔

میڈیا ڈیپارٹمنٹ پی ٹی آئی کراچی سے اتوار کو جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پانی کی غیرجانبدار تحقیق سے راہ فرار اختیار کرلی، پانی تقرار معاملے پر وزیر اعظم کے احکامات پر ٹیم تشکیل دی گئی تھی، 27مئی کو وزیر اعظم نے مسئلے کے حل کے لیے میٹنگ بلوائی تھی،وزیراعظم نے غیر جانبدار ٹیم بنانے کے احکامات دیئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 6جون کو ارسا نے پنجاب اور سندھ کو اپنے نمائندے مقرر کرکے بھیجنے کا خط لکھا، سندھ حکومت نے پانی کی غیرجانبدار تحقیق کے لئے اپنے نمائندے بھیجنے سے انکار کر دیا تھا،سندھ حکومت کا نمائندے نہ بھیجنا ثابت کرتا ہے کہ سندھ حکومت خود چور ہے، سندھ میں پانی کی کمی کے ذمہ دار سندھ کے بااثر لوگ ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں گڈو بئراج کے آگے پانی چوری کیا جارہا ہے، عام کاشتکاروں کو پانی نہیں دیا جارہا ہے، سندھ کارڈ کھیل کر سندھ حکومت نے نفرت پھیلانے کی کوشش کی، سندھ کے نمائندوں کی عدم شرکت سے سندھ حکومت اپنی چوری پر پردا ڈال رہی ہے۔