ماضی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے بدعنوان قائدین کو این آر او دیکر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، خود کو جمہوریت کا چیمپئن کہنے والے منتخب حکومت کو غیرجمہوری طریقے سے گرانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، سینیٹر شبلی فراز

اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اپنے بدعنوان قائدین کیلئے این آر کی تلاش میں ہے، ماضی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے بدعنوان قائدین کو این آر او دیکر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، اب بھی یہ لوگ حکومت پر دبائو ڈالنے کیلئے مختلف دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان دبائو میں آنے والے نہیں اور وہ کسی صورت میں انہیں این آر او نہیں دیں گے، خود کو جمہوریت کا چیمپئن کہنے والے جمہوری طریقے سے منتخب حکومت کو غیرجمہوری طریقے سے گرانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، اصل میں یہ جمہوری نہیں کاروباری لوگ ہیں جنہوں نے ہمیشہ سیاست کا لبادہ اوڑھ کر صرف کاروبار کیا ہے، اپوزیشن 2018ءانتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے ہوائی باتیں نہ کرے، ثبوت ہیں تو الیکشن کمیشن کو پیش کرے۔ پیر کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور تحریک انصاف کے دھرنے کا کوئی موازنہ نہیں ہے، تحریک انصاف 2013ءانتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے ٹھوس شواہد کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سپریم کورٹ گئی تھی، اپوزیشن کے پاس 2018ءانتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ہیں یہ صرف ہوائی باتیں کر رہے ہیں، اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو دو سال تک سوئے کیوں رہے، متعلقہ اداروں کے پاس جاتے، اب یہ لوگ بغیر کسی وجہ کے سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنی مرضی کے انتخابی نتائج چاہتی ہیں، شاہد خاقان عباسی آبائی حلقے سے ہارے تو غلط، دوسری جگہ جیتے تو وہ ٹھیک، مولانا فضل الرحمان خود ہار گئے تو غلط، ان کا بیٹا جیت گیا تو وہ ٹھیک، اسطرح پک اینڈ چوز نہیں ہوتا، اب یہ لوگ ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اسی لئے عوام میں انہیں پذیرائی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دو سال تک اپنے بدعنوان رہنمائوں کیلئے پروڈکشن آرڈر کے پیچھے لگی رہی، ان لوگوں نے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے قانون سازی میں حکومت کا ساتھ نہیں دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے سلسلے میں حکومت پر دبائوﺅ ڈالنے کیلئے نیب اور الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان لوگوں نے استعفوں کی دھمکیاں دیں اس سے بھی پیچھے ہٹ گئے، یہ کچھ بھی کر لیں اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے منہ سے آئین و قانون کی بات اچھی نہیں لگتی کیونکہ یہ لوگ آئین و قانون پر یقین ہی نہیں رکھتے، ن لیگ کے قائد نواز شریف قانون سے بھاگے ہوئے ہیں، عدالتیں ان سے جائیدادوں کے بارے سوال پوچھتی ہیں تو یہ جواب دینے کے بجائے دھمکیاں دیتے ہیں، نواز شریف کو چاہیے کہ سیدھی طرح جواب دیں جسطرح وزیراعظم عمران خان نے دیا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جمہوریت کے چیمپئن بننے والے بلاول بھٹو زرداری موروثی سیاست کر رہے ہیں، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو جماعت میں انتخاب کے بغیر خود ہی سلیکٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے قائدین ماضی میں این آر او لے چکے ہیں اور ابھی بھی انہیں این آر او کی تلاش ہے، ان لوگوں کو این آر او دے کر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا لیکن اس بار وزیراعظم عمران خان ان کے سامنے ہیں جو انہیں این آر او نہیں دیں گے۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ نیب کیسز اور این آر او کے علاوہ انتخابی اصلاحات سمیت ہر قومی ایشو پر بات کرنے کیلئے تیار ہے، تحریک انصاف حکومت بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب کے نعرے کے ساتھ اقتدار میں آئی ہے اسلئے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے کیسز بند کرانے کیلئے براڈشیٹ کمپنی کو رشوت کی پیشکش کی، حقائق قوم کے سامنے آ چکے ہیں اور انہیں چاہیے کہ واپس آ کر عدالتوں میں اپنے بدعنوانی مقدمات کا سامنا کریں