مشیر خزانہ و محصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کا اقوام متحدہ کے زیراہتمام ”کووڈ۔19 اوراس کے بعد پائیدار ترقی“ کے موضوع پر اجلاس سے خطاب

ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ، سروسزہوٹل لاہورکی نجکاری کیلئے مخصوص قیمت کی منظوری دیدی
ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ، سروسزہوٹل لاہورکی نجکاری کیلئے مخصوص قیمت کی منظوری دیدی

اسلام آباد ۔ 8 ستمبر (اے پی پی)وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 سے پیدا ہونے والی صورتحال اور مسائل کو کم میں ترقی یافتہ اور امداد دینے والے ممالک کی جانب سے ترقی پذیر اور کمزور معیشتوں کیلئے قرضوں میں ریلیف فوری ریلیف کا قدم ثابت ہو سکتا ہے، پاکستان گروپ 20 ممالک کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت اور آئی ایم ایف، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اوراقوام متحدہ کے دیگراداروں کی جانب سے فوری معاونت کے اقدامات کو سراہتا ہے، کووڈ۔19 سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام ”کووڈ۔19 اوراس کے بعد پائیدار ترقی“ کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے ویڈیوکے ذریعہ خطاب میں کہی۔ وزیراعظم کے مشیرنے کہاکہ کووڈ۔19 کی وجہ سے دنیا ایک سنگین صورتحال کا سامنا کر رہی ہے، درحقیقت یہ 1930 کی عظیم کسادبازاری کے بعد بدترین اقتصادی صورتحال ہے۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہاکہ کووڈ۔19 سے پیداہونے والی صورتحال اور مسائل کو کم کرنے میں عالمی برادری کی کوششیں ناگزیر ہیں، ترقی یافتہ اورامداددینے والے ممالک کی جانب سے ترقی پذیر اورکمزورمعیشتوں کیلئے قرضوں میں ریلیف اس ضمن میں ایک فوری ریلیف کا قدم ثابت ہوسکتاہے، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی اس ضمن میں اپریل میں عالمی برادری اوررہنماوں سے اپناکرداراداکرنے کیلئے کہاہے، پاکستان گروپ 20 ممالک کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت اورآئی ایم ایف ، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور امداددینے والے دیگراداروں کی جانب سے فوری معاونت کے اقدامات کو سراہتاہے۔وزیراعظم کے مشیرنے کہاکہ پاکستان ڈیبٹ ورنل ایبلیٹی گروپ کے شریک چئیرمین کا کرداراداکررہاہے، یہ گروپ کئی تجاویز اورسفارشات پرکام کررہاہے،پہلی تجویز یہ ہے کہ گروپ 20 کے قرضہ موخرومعطل کرانے کے اقدام (ڈی ایس ایس آئی) کی مدت میں کم سے کم ایک سال کا اضافہ کیا جائے ، کوویڈ 19 سے متاثرہ ترقی پذیرممالک کی کریڈٹ ریٹنگ متاثرنہیں ہونا چاہئیے، گروپ 20 کے ممالک نے کثیرالجہتی اورترقیاتی بینکوں سے بھی اس عمل میں شامل ہونے کیلئے کہاہے جوایک مثبت اقدام ہے،عالمی بینک کی معاونت کے وگرام کا مناسب حصہ قرضہ موخرومعطل کرانے کے اقدام (ڈی ایس ایس آئی) میں شامل ممالک کیلئے دستیاب ہونا چاہئے۔ قرضوں کی ریلیف میں نجی قرضہ دینے والوں کو شامل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ درمیانی آمدنی والے ممالک کی معیشتیں بھی کووڈ۔19 سے متاثرہوئی ہیں، ڈی ایس ایس آئی میں ان ممالک کو بھی شامل کرناضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کووڈ۔19 کے تناظر میں ہمیں نہ صرف سرمایہ کاری کے مقدار بلکہ معیارپربھی توجہ دینا ہوگی، اسی طرح ٹیکس چوری، فنڈز کے غیرقانونی منتقلی ، بدعنوانی اورمنی لانڈرنگ کے خلاف کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ کوویڈ 19 کے بعد پائیدارترقی کیلئے آئی ایم ایف استعمال نہ ہونے والے فنڈز کو چھوٹی اورکمزورمعیشتوں کیلئے کام میں لانا چاہئے۔