وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ ، تعمیرات و ڈویلپمنٹ کا اجلاس، تعمیراتی سرگرمیوں اور مختلف منصوبوں کی منظوری میں پیشرفت کا جائزہ

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ ، تعمیرات و ڈویلپمنٹ کا اجلاس، تعمیراتی سرگرمیوں اور مختلف منصوبوں کی منظوری میں پیشرفت کا جائزہ
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ ، تعمیرات و ڈویلپمنٹ کا اجلاس، تعمیراتی سرگرمیوں اور مختلف منصوبوں کی منظوری میں پیشرفت کا جائزہ

اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کے استحکام اور کورونا وبا کے اثرات سے بحالی کیلئے تعمیراتی شعبے کا فروغ اہمیت کا حامل ہے، نئی سوسائٹیوں اور تعمیراتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ موجودہ غیر منظور شدہ یا غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے حوالہ سے بھی مستقبل کا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے یہ ہدایت جمعرات کو یہاں نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ ، تعمیرات و ڈویلپمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں ملک میں جاری تعمیراتی سرگرمیوں اور مختلف منصوبوں کی منظوریوں کے عمل میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ کم آمدنی والے افراد کے لئے حکومت کی جانب سے سماجی تنظیم اخوت کے ذریعے معاونت فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے اخوت کو پانچ ارب روپے فراہم کیے گئے تھے۔

اس منصوبے کی کامیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے اخوت کو مزید پانچ ارب روپے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تاہم اخوت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے لئے ان کو مزید2ارب روپے درکار ہیں جو کہ حکومت کی جانب سے فراہم کر دیئے جائیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اخوت منصوبے کے تحت اس سال کے آخر تک 16000 گھروں کی تعمیر مکمل ہو جائے گی۔ چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے تعمیراتی منصوبوں کی منظوریوں کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔ آباد کے نمائندے نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ سندھ میں کم و بیش 258منصوبے منظوریوں کے منتظر ہیں ۔

آباد کی جانب سے وزیرِ اعظم سے درخواست کی گئی کہ وفاقی حکومت زیر التوا منصوبوں کی منظوریوں کے عمل کو تیز کروانے کے حوالے سے معاونت فراہم کرے۔ وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی کہ زیر التوا منظوریوں کے عمل کو تیز کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ سے نہ صرف معاشی عمل تیز ہوگا بلکہ صوبے کی عوام کو نوکریوں اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے لہذا اس پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم کو مختلف ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کی جانب منظور شدہ سوسائٹیوں کی تمام تر تفصیل آن لائن فراہم کرنے کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ منظور شدہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز و تعمیراتی منصوبوں کی تمام تر تفصیلات کی آن لائن اور ویب سائٹس پر فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ عوام الناس اور خصوصاً بیرون ملک مقیم پاکستانیوں جو کہ ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ان کو کسی بھی دھوکے یا فراڈ سے بچایا جا سکے۔ چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں ون ونڈو آپریشن، اراضیوں کے حوالے سے تمام معاملات کو ڈیجیٹل کئے جانے اور تعمیراتی منصوبوں کی منظوریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ ون ونڈو آپریشن کی آٹومیشن کے حوالے سے کیس ٹریکنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم تشکیل دیا جا چکا ہے اس کے ساتھ ساتھ جائیدادوں کے انتقال اور تصدیق کے عمل کو بھی ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے۔

جائیدادوں و املاک کی خرید اری کے حوالے سے سی ڈی اے کی جانب سے آن لائن ادائیگی کا نظام متعارف کرایا جا چکا ہے۔ یکم جنوری سے اب تک 403تعمیراتی منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے جس کے تحت سی ڈی اے کو 735.5 ملین روپوں کی آمدنی ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آمدنی کے علاوہ ان منظور شدہ منصوبوں پر کام کا اجرا ہونے سے اربوں روپوں کی معاشی سرگرمی پیدا ہوگی۔ وزیرِ اعظم کو وفاقی دارالحکومت میں جاری مختلف تعمیراتی منصوبوں پر عملی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام اور کورونا وبا کے اثرات سے بحالی کے لئے تعمیراتی شعبے کا فروغ کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیرِ اعظم نے تمام چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ منظوریوں کے عمل پر مسلسل نظر رکھی جائے تاکہ یہ عمل کسی بھی قسم کی تاخیر کا شکار نہ ہو۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ نئی سوسائٹیوں اور تعمیراتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ موجودہ غیر منظور شدہ یا غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے حوالے سے بھی مستقبل کا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔