پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے،پرامن اور مستحکم افغانستان تجارت کی نئی راہیں کھولے گا،وزیر اعظم عمران خان سے وحدت اسلامی افغانستان کے راہنماء استاد کریم خلیلی کی ملاقات

اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے،پرامن اور مستحکم افغانستان تجارت کی نئی راہیں کھولے گا،پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لئے تمام فریقین مل کر کام کریں۔وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم سے وحدت اسلامی افغانستان کے راہنماء استاد کریم خلیلی نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔ملاقات میں افغان امن عمل پر پیش رفت اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ افغان مسئلہ کے جامع حل کے لئے بین الافغان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا ناگزیر ہے۔مسلسل تصادم سے افغان عوام بری طرح متاثر ہوئے۔ہم افغانستان سےتجارت معیشت سمیت دوطرفہ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ تجارت،معیشت اور عوامی رابطوں سمیت دوطرفہ تعلقات مستحکم بنانا چاہتا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے اس دیرینہ موقف کو دہرایا کہ افغانستان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں اور اس کا واحد حل سیاسی بات چیت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں طویل تنازعہ سے افغان عوام ہی متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے زوردیا کہ افغان عوام کے بعد پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہش مند ہے۔افغان امن عمل کی پاکستان کی جانب سے مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایک وسیع البنیاد اور محفوظ حل کے لئے بین الافغان مذاکراتی عمل ناگزیر ہے۔وزیراعظم نے افغان راہنمائوں سے اپنی حالیہ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا تمام اطراف کو یہ پیغام ہے کہ پرامن حل کے لئے مل کر کام کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں تشدد میں کمی اور سیز فائر کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی رابطوں اور تجارت میں تعاون کی نئی راہیں کھولے گا۔وزیراعظم نے افغان وفد کو سکالرشپ اورسماجی اقتصادی ترقی کے منصوبوں کے ذریعے انسانی وسائل کی ترقی میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔