چیئرمین سینٹ کے لئے کسی کے پاس اکثریت نہیں، آزاد امیدواروں کا کردار اہم ہوگا، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہم منظم مافیا کا سامنا کر رہے ہیں، ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی بے سروپا رپورٹ میں ایسے قصے جوڑے گئے کہ کرپٹ اپوزیشن کی بھی جرات ہوئی کہ حکومت پر تنقید کرے، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا ٹویٹ

اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کے لئے کسی کے پاس اکثریت نہیں، چیئرمین سینٹ کے لئے آزاد امیدواروں کا کردار اہم ہوگا، صادق سنجرانی 3 سال چیئرمین سینٹ رہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ صادق سنجرانی چیئرمین سینٹ منتخب ہو جائیں گے، چیئرمین سینٹ کے لئے ووٹنگ شو آف ہینڈز کے ذریعے ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سینٹ میں چیئرمین شپ کے لئے اس وقت دونوں سیاسی جماعتوں کے پاس اکثریت نہیں ہے، چیئرمین سینٹ کے لئے اب اتحادیوں اور آزاد امیدواروں پر انحصار ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز کس طرف جاتے ہیں، آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز جس طرف جائیں گے چیئرمین سینٹ بھی اسی جماعت کا بن سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب سے پی ڈی ایم بنی ہے اگر ان کی ساری تقریروں کو دیکھا جائے تو تقریباً پی ڈی ایم کے رہنمائوں نے ہر دوسرے مہینے حکومت جانے کی پیشنگوئی کی، اپوزیشن صرف اپنی سیاست کو زندہ رکھنے کی کوشش میں اس طرح کے بیانات دیتی ہے اور اپنے لوگوں کو ساتھ جوڑے رکھنے کے لئے ان کو حوصلہ دیتی ہے کہ ہم آ رہے ہیں اور حکومت جانے والی ہے لیکن اپوزیشن کو اپنے ان مقاصد میں کامیابی نہیں ملے گی۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مریم نواز کی ساری تقریریں عقل سے عاری ہوتی ہیں، مریم نواز کو صرف یہ دکھ ہضم نہیں ہو رہا کہ ان کے والد نواز شریف کو گھر بھیج دیا گیا، مریم نواز بغیر کسی ثبوت کے جھوٹے دعوے کرتی ہیں، مریم نواز بتائیں کس ایم این اے کو کنٹینر میں بند رکھا گیا، وہ نام لے کر بتائیں تو سب لوگ موجود ہیں جن کا نام لیا جائے گا وہ اس بات کی تصدیق یا تردید کر دیں گے تو سب کو حقیقت معلوم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہر ریاستی ادارے کا ملک میں اپنا ایک آئینی اور قانونی کردار ہوتا ہے، سینٹ الیکشن کے حوالے سے ویڈیوز بھی آ گئیں لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے اس پر کوئی واضح ایکشن نہیں لیا گیا، ہم سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کا موثر کردار ہونا چاہیے جو سینٹ الیکشن میں نظر نہیں آیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں شفاف الیکشن کے لئے آگے بڑھنا چاہیے، پی ٹی آئی کی حکومت نے انتخابات کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے کوشش کی لیکن بدقسمتی سے اپوزیشن نے ساتھ نہیں دیا، اب چیئرمین سینٹ کا الیکشن ہے اس کے لئے شو آف ہینڈز کے ذریعے الیکشن ہونا چاہیے اور اگر اس مرتبہ شو آف ہینڈز کے ذریعے سینٹ الیکشن نہیں بھی ہوتا تو آئندہ الیکشن کے لئے ہمیں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے شو آف ہینڈز کی جانب جانا چاہیے۔