کرکٹ کمیٹی کا اجلاس اچھا رہا‘ کرکٹرز نے کرکٹرز کی بات سنی‘ محمد عامر بہترین کرکٹر ہیں۔ وقار یونس

لاہور۔13جنوری (اے پی پی):قومی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہےکہ کرکٹ کمیٹی کا اجلاس بہت اچھا رہا‘ کرکٹرز نے کرکٹرز کی بات سنی‘ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے منتظر ہیں‘ محمد عامر بہترین کرکٹر ہیں‘ ان کی ٹیم میں واپسی کے لئے لڑا‘ عامر کے بیانات سے بہت تکلیف ہوئی‘ نیوزی لینڈ میں کورونا کی وجہ سے پرفارمنس متاثر ہوئی‘ مجھ میں کچھ ہے تو یہاں کھڑا ہوں‘ تنقید کرنا اور کمنٹری کرنا بہت آسان ہے۔ بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ حقائق اور سچ بتانے کے لئے یہاں آیا ہوں۔ دورہ نیوزی لینڈ مشکل تھا لیکن یہ کوئی معذرت نہیں ہے۔ ہم نے پہلا ٹیسٹ اچھا کھیلا لیکن دوسرے ٹیسٹ میں ہم بہتر کھیل پیش نہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے جس پرفارمنس کی توقع کی جارہی تھی اس پر پورا نہ اتر سکے۔ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران کھلاڑیوں کو فٹنس مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور سب سے بڑی وجہ 14 روز کا قرنطینہ آسان نہیں تھا۔ دنیا بھر میں تمام ایتھلیٹس کو اس حوالے سے مشکل پیش آرہی ہے۔ وقار یونس نے کہا کہ باولرز پر فخر ہے کہ انہوں نے مشکل حالات میں اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کی۔ نسیم شاہ غیر معمولی صلاحیتیوں کا مالک نوجوان باولر ہے، نیوزی لینڈ جا کر کوئی بھی کھیلتا تو اسے مشکل ہوتی۔ اب جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کا اجلاس بہت اچھا ہوا‘ کرکٹرز نے کرکٹرز کی بات سنی اور پہلی مرتبہ اجلاس میں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اجلاس ہونے چاہئیں۔ وقار یونس نے کہا کہ دورہ نیوزی لینڈ میں ٹیم کو چھوڑ کر نہیں آیا بلکہ 7 ماہ سے فیملی سے نہیں ملا تھا‘ اس حوالے سے بورڈ کو بہت پہلے بتایا تھا۔ وقار یونس نے محمد عامر کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ عامر کے بیانات سے بہت تکلیف ہوئی ‘ وہ بہترین کرکٹر ہے میں تو اس کی ٹیم میں واپسی کے لئے لڑا تھا۔ محمد عامر کی ٹیم میں واپسی کے لئے نجم سیٹھی سے لڑا اور کھلاڑیوں سے بات کی کہ ایک موقع دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کوچنگ کا انحصار پرفارمنس پر ہے، پرفارمنس اچھی ہوگی تو آگے موقع ملے گا۔ وقار یونس نے کہا کہ میرے اوپر تنقید کرنے والوں کے بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں، مجھے کوئی دکھ نہیں کہ کس نے کیا کہا، میں پریشان نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ میں کچھ ہے تو یہاں کھڑا ہوں‘ تنقید کرنا اور کمنٹری کرنا بہت آسان ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو موقع دیاجائے وہ موقع پورا ملنا چاہیے جیسے دوسرے شعبوں میں ملتا ہے۔