اقوام متحدہ۔21اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے اور اسے دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی بھارت کی گمراہ گن معلومات پر مبنی منظم مہم کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غلط اور گمراہ کن معلومات کی وبا کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کی سماجی، انسانی اور ثقافتی امور کی تھرڈ کمیٹی میں انسانی حقوق پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو ایسا طریقہ کار وضع کرنا چاہیے جس کے ذریعے بھارت کی پاکستان ، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں اور بھارت کے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف غلط اور گمراہ کن معلومات کی جنگ کو بے نقاب کیا جا سکے اور اس جنگ کی مالی معاونت کرنے والوں کو جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ڈیجیٹل دور کے غلط معلومات کا دور بننے کا خطرہ ہے،خاص طور پر آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات کے بے دریغ پھیلاؤ نے سماجی انتشار ، نفرت انگیز تقریر، نسل پرستی، امتیازی سلوک، زینوفوبیایعنی غیر ملکیوں سے نفرت ، اسلامو فوبیا کو فروغ دیا ہے اور مسابقتی قوم پرستی اور انٹر سٹیٹ کشیدگی اور تنازعات کو بڑھاوا دیا ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ بین الاقوامی اور بھارت میں فیکٹ چیکنگ پورٹلز نے بھارت کا زیادہ تر جھوٹ بے نقاب کر دیا ہے ۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ہمیں آن لائن اور آف لائن غلط معلومات کی روک تھام کے لیے سرکاری اور نجی سطح پر ایک بین الاقوامی لائحہ عمل تیار کرنا چاہیےاور اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری کو ریاستوں، میڈیا اور شراکت داروں کےدرمیان بات چیت کے لیے ادارہ جاتی انتظامات کئے جانے چاہییں۔انہوں نے ڈیجیٹل آگاہی کی اہمیت پر زور دیااور کہا کہ سوشل میڈیا کاروباری کمپنیوں کے لیے یکساں اصول و ضوابط وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستانی مندوبنے کہا کہ ہمیں ملٹی سٹیک ہولڈرز کے تعاون، ریاستوں اور سوشل میڈیا کمپنیوں اور کاروباری اداروں کے لیے یکساں اصول و ضوابط اور معیارات طے کر تے ہوئے اس کے ذریعے ترقی کرنی چاہیے جس میں ریاست اور کارپوریٹ ذمہ داری، احتساب، شفافیت، ڈیٹا پرائیویسی اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرف سے تجارتی مقاصد کے لیے ڈیٹا کے غلط استعمال کوروکنے کے اصول شامل ہونے چاہئیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=333566